21 اگست ، 2015
کراچی........کراچی میں 8 دن سے کھڑی مشکوک کار پولیس کو نظر نہیں آئی، شہریوں کی نشاندہی پر بم ڈسپوزل اسکواڈ آیا،بم نہیں ملا لیکن کار سے کلاشنکوف کی ساڑھے دس ہزار گولیاں برآمد ہوئیں، نمبر پلیٹ ہونے کے باوجود پولیس کار کے مالک تک نہ پہنچ سکی۔ ناظم آباد میں واقع چاولہ مارکیٹ میں آٹھ دن پہلے پارک کے کونے پر کوئی آیا اور کار کھڑی کرکے چلا گیا، اس کے بعد چار چھ دن مزید گزرے تو لوگوں کو تشویش ہوئی، لیکن جب 8 دن بعد بھی کچھ نہ ہوا تو علاقہ مکینوں نے پولیس کو اطلاع دی۔ پولیس نے چیکنگ کی تو گاڑی سے برآمد ہوئے 24 ڈبے،پولیس سمجھی بم ہے، لہٰذا موقع پر بلایا گیا بم ڈسپوزل اسکواڈ کو،انہوں نے کریدا تو ڈبوں سے بم تو نہیں، ایٹ ایم ایم کی ساڑھے دس ہزار گولیاں برآمد ہوئیں۔ پولیس تحقیقات کے مطابق گاڑی ایک سے زائد مرتبہ فروخت اور دو سال پہلے کلفٹن سے چوری ہوچکی ہے، پہلے مالک کا سراغ تو مل گیا مگر پولیس موجودہ مالک کا اتا پتا معلوم نہیں کرسکی۔ یہ گاڑیوں کی خریدو فروخت کی وہ خامی ہے جو متعلقہ اداروں کے نظام کی بدانتظامی ظاہر کررہی ہے اور یہ اسی بدانتظامی کا نتیجہ ہے کہ پولیس کو یہ جاننے میں دانتوں پسینہ آجائے گا کہ گاڑی کون لایا، گولیاں کہاں سے ، کس کے لئے اور کس مقصد کیلئے منگوائی گئی تھیں۔ اس بارے میں پولیس سے پوچھا گیا تو جواب آیا تفتیش کررہے ہیں، کچھ ہوا تو بتادیں گے۔