پاکستان
07 ستمبر ، 2015

افغانوںکو 4لاکھ میں پاکستانی شہریت دلانے والا گروہ بے نقاب

افغانوںکو 4لاکھ میں پاکستانی شہریت دلانے والا گروہ بے نقاب

اسلام آباد.......افغان شہریوں کو پاکستانی شہریت دلانے والا ایک گروہ بے نقاب ہوا ہے، یہ گروہ افغان شہریوں سے پاکستانی شہریت کے لیے صرف 4 لاکھ روپے وصول کرتا تھا، اس گروہ نے ڈھائی سو سے زائد افغانوں کو پاکستانی شہریت دلائی، نادرا کا ڈپٹی اسسٹنٹ ڈائریکٹر قمر ندیم، اسلام آباد پولیس کا اے ایس آئی منور بلوچ اور گجرات کا ایجنٹ حافظ بھی اس میں ملوث ہے۔نادرا جیسا شاندار سافٹ ویئر ہو یا کوئی اور مسئلہ ہی کوئی نہیں جناب! بس چار لاکھ روپے دیں، پاکستانی شہریت لیں۔یہ دھندہ کر تا رہا نادرا کا ڈپٹی اسسٹنٹ ڈائریکٹر نیٹ ورکس قمر ندیم،جس کی سربراہی میں 3 رکنی گروہ، اس میں شامل تھا اسلام آباد پولیس کا ایک اے ایس آئی منور بلوچ اور گجرات کا حافظ نامی ایجنٹ۔ نادرا کا ڈپٹی اسسٹنٹ ڈائریکٹر قمر ندیم تو اسلام آباد سیف سٹی پراجیکٹ کا بھی حصہ تھا اور اس منصوبے کی نگرانی وفاقی وزیر داخلہ خود کر رہے ہیں۔گروہ کا انکشاف اس وقت ہو اجب تین افغان شہریوں محمد امین، اکبر خان اور انور خان کے پاکستانی شناختی کارڈ زکا معاملہ سامنے آیا۔ انکوائری ہوئی تو پتہ چلا کہ یہ دو چار نہیں، اڑھائی سو سے زائد افغانوں کو پاکستانی شہریت دلا چکا ہے۔ محکمانہ انکوائری میں جرم ثابت ہونے پر چیئرمین نادرا نے قمر نوید کو ملازمت سے برخاست تو کر دیا مگر اتنے سنگین جرم کے باجود اسے گرفتار کیا گیا، نہ کوئی قانونی کارروائی ہوئی۔ اسلام آباد پولیس کا اے ایس آئی منور بلوچ اب بھی ریڈ زون کے کیمروں کا سیکیورٹی انچارج ہےاور پرائیویٹ ایجنٹ بھی قانون کی گرفت میں نہیں آیا۔وفاقی وزیر داخلہ جعلی شناختی کارڈ کے ایشو پر اب تک نادرا کے ایک ڈی جی سمیت 48 اہلکاروں کے خلاف محکمانہ کارروائی کر چکے ہیں۔

مزید خبریں :