پاکستان
07 ستمبر ، 2015

آڈٹ نہ کرانے والےاداروں کے کیسز کی سماعت کل ہو گی،سپریم کورٹ

 آڈٹ نہ کرانے والےاداروں کے کیسز کی سماعت کل ہو گی،سپریم کورٹ

اسلام آباد ......ڈی ایچ اے سمیت آڈٹ نہ کرانے والے تمام اداروں کے کیسز کی سماعت کل ہو گی۔چیف جسٹس آف پاکستان، جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بنچ نے ڈی ایچ اے کیس کی سماعت کی۔ درخواست گزار طارق کمال نے عدالت کو بتایا کہ ڈی ایچ اے اور بحریہ ٹاؤن کے جوائنٹ وینچر کی ہاؤسنگ ا سکیمیں تا حال مکمل نہیں ہوئیں، عوام سے پیسے لیے جا چکے لیکن انہیں دیا کچھ نہیں گیا، نیب کو بھی درخواست دی ہے۔ ایڈیشنل پراسیکوٹر جنرل نیب نے عدالت کو بتایا کہ درخواست گزار متاثرہ فریق نہیں۔ جسٹس دوست محمد کا کہنا تھا کہ نیب ملازمین کو تنخواہیں عوام کے ٹیکس سے ملتی ہیں تو ادارہ عوام کے مفاد کے کیس کیوں نہیں لے سکتا، عوام کو لوٹا گیا ہے، کئی لوگو ں نے جائیدادیں بیچ کے اس جگہ پلاٹ خریدے ہوں گے۔آڈیٹر جنرل پاکستان رانا اسد امین نے عدالت کو بتایا کہ ڈی ایچ اے کو 6 بار خط لکھا لیکن ان کا جواب یہی ہے کہ انہیں آڈٹ سے استثنا حاصل ہے، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو آگاہ کروں گا۔ عدالت نے قرار دیا کہ منگل کو ڈی ایچ اے سمیت آڈٹ نہ کرانے والے تمام اداروں کے کیسز کی سماعت کر کے حکم بھی جاری کر دیا جائے گا، ڈی ایچ اے لاہور کی 158 کنال اراضی سے متعلق کیس بھی اس مقدمے کے ساتھ ہی سنا جائے گا۔

مزید خبریں :