16 ستمبر ، 2015
اسلام آباد.......’’روکو، مت جانے دو، یا، روکو مت، جانے دو‘‘ کس کے ساتھ کیا سلوک کرنا ہے؟ وزارت داخلہ نے نئی ایگزٹ کنٹرول لسٹ پالیسی جاری کردی۔
وزارت داخلہ نے نئی ای سی ایل پالیسی جاری کر دی، ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے 4ہزار 900اور پاسپورٹ اینڈ امیگریشن کی بلیک لسٹ سے 59ہزا ر 603 افرا د کے نام نکال دیے گئے ۔ چوہدری نثار کہتے ہیں کہ آئندہ جس کا نام ای سی ایل پر ڈالا جائے گا، اسے اپیل کا حق بھی ہو گا۔
ان کا کہنا ہے کہ 65ہزار افراد کے ملک سے باہر جانے پر پابندی ختم کی جارہی ہے، آئندہ کے لیے واضح پالیسی بنے گی، بلیک لسٹ نہیں رہے گی، ای سی ایل میں کسی کا نام شامل کرنے کے لیے اعلامیہ جاری کیا جائے گا۔
وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارکی منظوری سے جاری کی گئی نئی ای سی ایل پالیسی کے مطابق اب سپریم کورٹ، ہائی کورٹ، ٹریبونل، ڈیفنس ہیڈ کوارٹرز، وفاقی انٹیلی جنس اداروں، نیب، ایف آئی اے اور وفاقی حکومت کی سفارش پر ہی کسی کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ پر ڈالا جا سکے گا۔
جاسوسی کے مرتکب افراد، کالعدم تنظیوں کے نمائندوں، انسانی اسمگلنگ میں ملوث افراد، ملک کے خلاف سازش کرنے والوں اور حساس اداروں میں کام کرنے والوں کو متعلقہ اداروں کی اجازت کے بغیر ملک سے باہر جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
وفاقی زیرداخلہ نے بتایا کہ پاسپورٹ کا اجراء آسان بنانے کے لیے ایس ایم ایس سسٹم متعارف کرا دیا گیا ہے جس کی ابتداء راولپنڈی اسلام آباد سے کی جا رہی ہے۔ اب کوئی بھی شخص پاسپورٹ بنوانے کے لیے آئے اسے ایس ایم ایس کے لیے نمبر دیا جائے گا۔
وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے بتایا کہ جعلی شناختی کارڈز بنانے اور کرپشن کے الزامات پر نادرا کے 138ملازمین کو برطرف اور بعض کو گرفتار بھی کیا جاچکا ہے۔