22 مئی ، 2012
کوئٹہ… سپریم کورٹ کوئٹہ رجسٹری میں بلوچستان امن و امان اور لا پتہ افراد کے حوالے سے کیس کی سماعت جاری ہے اور چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں لارجر بینچ سماعت کر رہا ہے۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس نے پرنسپل سیکریٹری ، سیکریٹری دفاع ،داخلہ کے نہ آنے پر اظہاربرہمی کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ ایجنسیوں پر سیریس الزامات ہیں اوروفاق دلچسپی نہیں لے رہا۔ انہوں نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ایف سی کے خلاف 80فیصد الزامات ہیں۔ چیف جسٹس نے ڈپٹی اٹارنی جنرل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ 4 ماہ سے آرہے ہیں لیکن آپ بے بس ہیں، زمین سے لائیں، آسمان سے لائیں، لاپتاافراد بازیاب کریں۔ اس موقع پر ڈپٹی اٹارنی جنرل ملک سکندر نے اپنے مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ میں گردش ایام کی وجہ سے ڈپٹی اٹارنی جنرل بنا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ یہ آپ کے گردش ایام نہیں، یہ لاپتا افراد کے لواحقین کی گردش ایام ہیں جو باہر بیٹھے ہیں، آپ تو اپنے بچوں سے ملکر آرہے ہیں جبکہ باہر لوگ چیخ رہے ہیں۔ اس پر ڈپٹی اٹارنی جنرل ملک سکندر کا کہنا تھا کہ اب میں عدالت میں 5منٹ بعدوکیل کی حیثیت سے پیش ہونگا۔