25 اکتوبر ، 2015
دمشق........شام میںجاری خانہ جنگی کےنتیجے میںہونے والی نقل مکانی موت کا سفر بن چکی ہے،کچھ عرصہ قبل ایک تین سالہ شامی بچہ ایلان کردی سمندر کی بے رحم موجوں کی نذر ہوا ۔اب ایک اور شامی شیر خوار سمندری لہروں کی نذر ہوا تاہم اسے بچالیا گیا، ڈیڑھ سالہ محمد حسن کوماہی گیروں نے سمندر سے زندہ حالت میں نکال لیا۔
عرب ٹی وی کے مطابق محمد حسن کے کشتی کے حادثے کے نتیجے میں سمندرمیں ڈوبنے کا واقعہ ایلان کردی کی عبرت انگیز موت سے چند ماہ بعد پیش آیا ہے۔
ایلان کردی کو سمندر میں ڈوب جانے کے بعد لہروں نے ساحل پر پھینک دیا تھا، جو اپنے ملک میں بیرل بموں اور کیمیائی ہتھیاروں کی تباہ کاریوں کے بعد جان لیوا سفر کا ایک استعارہ بن کر پوری دنیا کے سامنے آیا تھا۔
شام سے تعلق رکھنے والا 18 ماہ کا محمد حسن ترکی ہی کے سمندر میں اس وقت پانی میں ڈوب گیا جب اس کی کشتی کو حادثہ پیش آیا۔
جائے حادثہ کے قریب ہی چند ماہی گیر موجود تھے، جنہوں نے سمندر کی بے رحم موجوں کے جبڑوں سے حسن کی زندگی بچا لی۔