18 نومبر ، 2015
اسلام آباد ......وفاقی وزیر پانی وبجلی خواجہ آصف نے کہا ہے کہ نندی پور پاور منصوبے پر آڈیٹر جنرل کی رپورٹ نے کچھ آبزرویشنز کے ساتھ حکومتی مؤقف کی تائید کر دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے دور میں منصوبہ تاخیر کا شکار ہونے سے قومی معیشت کو 226ارب روپے کا نقصان پہنچا۔
وفاقی وزراء خواجہ آصف اور پرویز رشید نے نندی پور پاور منصوبے پر آڈیٹر جنرل کی رپورٹ کے حوالے سے کچھ وضاحتیں پیش کی ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے ریلوے کی طرف سے بلیک لسٹ قرار دیے جانے کے باوجود چینی کمپنی ڈونگ فینگ کو ٹھیکہ دیا گیا،کمپنی نندی پور منصوبے کا ٹھیکہ ملنے کے بعد بلیک لسٹ ہوئی۔
خواجہ آصف نے رپورٹ میں ایم ڈی نندی پور کا عہدہ غیر ضروری قرار دینے کی آبز رویشن پر کہا کہ یہ تعیناتی کمپنی بورڈ کے کہنے پر کی گئی تھی، منصوبے کی لاگت 88ارب روپے تک بڑھنے کی قیاس آرائیوں کی نفی ہو گئی ہے۔
اس رپورٹ میں بائی اینڈ لارج ہم جو کہتے اس کی 100فیصد تائید ہوئی ہے، منصوبہ اب تک 5ارب 60کروڑ روپے کی بجلی بنا چکا ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ منصوبے کا فرنس آئل ٹریٹمنٹ پلانٹ کم صلاحیت کا ہے، ڈونگ فینگ کو اسے پوری صلاحیت کا بنانا ہو گا۔
یہ بھی درست ہے کہ نندی پور پاور منصوبے کے آپریشنز کا ٹھیکہ دینے میں تاخیر ہوئی، وزیر اعظم کو رپورٹ پیش ہونے کے بعد آڈیٹر جنرل کی آبزرویشنز کا جواب دیں گے۔