دنیا
19 نومبر ، 2015

بر سر اقتدار آکر مذہبی آزادی اور اس کا تحفظ کریں گے،ہیلری کلنٹن

بر سر اقتدار آکر  مذہبی آزادی اور اس کا تحفظ کریں گے،ہیلری کلنٹن

ڈیلس/ ہیوسٹن ......راجہ زاہد اخترخان زادہ......امریکی ڈیمو کریٹک پارٹی کی صدارتی امیدوار ہیلری کلنٹن نے کہا ہے کہ ہم حالت جنگ میں ہیں لیکن یہ جنگ کسی مذہب سے نہیں ہے بلکہ اقتدارکی حوس میں مبتلااور ذہنی قاتلوں سے ہے۔

انہوں نے ڈیلس اور آسٹن میں مختلف اجتماعات سے خطاب کے موقع پران کا کہنا ہے کہ ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار کی جانب سے جو ایک خاص مذہب کے خلاف تضحیک آمیز اور نفرت پر مبنی بیانات سامنے آرہے ہیں وہ کسی طور بھی درست نہیں ہیں۔موجودہ انتخابات غیر معمولی اہمیت کے حامل ہیں کیوں کہ ہمیں 21ویں صدی میں رہتے ہو ئے مستقبل کے اہم فیصلے کرنے ہیں ،یہ فیصلے بہتر اور اچھی قیادت ہی ملک کےلئے اچھے فیصلے کر سکتی ہے۔

ہیلری کلنٹن نے کہا کہ وہری پبلکن پارٹی کی طرح بریک لگا کر یو ٹرن نہیں لینا چاہتیں،ان کا کہنا تھا کہ ان ریپبلکن امیدوار سے تین بڑے اختلافات ہیں ان میں معیشت،غیر ملکی پالیسیوںاور قومی سلامتی کے امور سے متعلق ہیں۔ ان اختلافات کے حوالے سے ریپبلکن امیدواربے وقو فانہ نقطہ نظر دے رہے ہیں اورہر مسئلے کا حل فوج کو سمجھتے ہیں جبکہ انسانی حقوق،شہری حقوق،مذہب اورامیگرینٹ کمیونٹی سے متعلق جو بیانات سامنے آرہے ہیں وی کسی طور قبول نہیں کئے جا سکتے۔

ہیلری کلنٹن نے دعویٰ کیا کہ ہ بر سر اقتدار آکرانسانی حقوق،خواتین کے حقوق،شہری حقوق سمیت اقلیتوں کو مذہبی آزادی دیں گے بلکہ ان کا تحفظ بھی کریں گے جبکہ امیگریشن اصلاحات کا بل بھی معیشت کی بحالیکےلئے اہم منصوبے شروع کریں گے اورتعلی اصلاحات کے ذریعےامریکیوں کو سستی اور اچھی تعلیم کے موقع فراہم کریں گے

تقریب کا انعقاد کرنے والے معروف پاکستانی نژاد امریکی بزنس میں طاہر جا وید نے خطاب کرتے ہو ئے کہا کہ ہیلری کلنٹن اقلیتوں خاص طور پر امیگرینٹ کمیونٹی کے لئے بہترین امیدوار ہیں،ہیلری کلنٹن کی فتح کی صورت میں امریکا کی خوشحالی کا نیا دور شروع ہوگا۔

تقریب میںمسلم ڈیموکریٹک کاکس کے بورڈ آف ڈائریکٹر امیر مکھانی،ڈاکٹر خالد محمود،اکبر میرانی،معروف بزنس میں حفیظ خان،ڈاکٹر امیر جمال،ڈاکٹر جمالی،ڈاکٹر زاہد خانزادہ،ڈاکٹر عبدالاحد سمیت کمیونٹی سے تعلق رکھنے والی دیگر اہم شخصیات موجود تھیں۔














مذہبی
امریکا میں سیاسی حلقوں کا خیال ہے کہ صدارتی انتخابات میں ہیلری کلنٹن کے آئندہ صدر ہونے کے امکانات واضح ہونا شروع ہوگئے ہیں کیونکہ ریپلکن پارٹی کے پاس ان کے مقابلہ میں اب تک کوئی بہتر امیدوار سامنے نہیں آ سکا ہے۔ امریکا میں صدارتی انتخابی مہم بھرپور طور پر جاری ہے۔ امیدوار اان انتخابی اخراجات کیلئے امریکیوں سے زیادہ سے زیادہ رقم جمع کرنے کیلئے ملک کے ہنگامی دورے کر رہے ہیں۔ ریاست ٹیکساس گزشتہ دو دہائیوں سے ریپلکن اسٹیٹ چلی آرہی ہے مسلمان کمیونٹی جس میں پاکستانی بھی شامل ہیں وہ ڈیموکریٹک امیدوار ہیلری کلنٹن کی حمایت کرتے نظر آرہے ہیں ۔ پاکستانی نژاد امریکی بزنس مین اور ٹیکساس میں ہیلری کلنٹن کے دست راست اور قریبی دوست محمد طاہر جاوید تقریباً ایک ملین ڈالر کے قریب فنڈز اکٹھا کرنے میں انکی مدد کرچکے ہیں ۔ پاکستانی ڈاکٹروں کی بھی ایک بڑی تعداد نے ہیلری کلنٹن کو امریکا بھر میں انتخابی اخر اجات کیلئے فنڈز دیئے ہیں۔ ہیلری کلنٹن اسی ہفتے ایک بار پھر ٹیکساس آرہی ہیں وہ ڈیلس اور آسٹن کا دورہ کریں گی۔


امریکا میں آیندہ صدارتی انتخابات میں صدر کے عہدے کی امیدوار ہیلری کلنٹن سے ڈیلس آمد پر میں نے انکو سندھی ثقافت کی پہچان اجرک کا تحفہ پیش کیا جس پر ہیلری کلنٹن کا کہنا تھا کہ یہ اجرک انتہائی خوبصورت ہے مذکورہ پروگرام میں مسلم ڈیموکرٹک کاکس کے بورڈ آف ڈائریکٹر کے رکن امیر مکھانی بھی ہمراہ تھے جبکہ مذکورہ پروگرام کے شریک ہوسٹ پاکستانی نژاد امریکی بزنس مین اور ہیلری کلنٹن کے دست راست محمد طاہر جاوید تھے جنہوں نے ہیلری کلنٹن کے امریکہ بھر میں بیس سے زائد فنڈ ریزنگ ایونٹ کرا کر ہیلری کلنٹن کو ایک ملین ڈالر سے زاید رقم جمع کرنے میں مدد فراہم کی ہے طاہر جاوید ہیلری کلنٹن کی نیشنل الیکشن فنانس کمیٹی کے رکن بھی ہیں اور ہیلری کلنٹن سے انکے ذاتی مراسم ہیں یہ واحد پاکستانی نژاد امریکی ہیں جو ان سے انتہائی قریب ہیں۔

مزید خبریں :