16 دسمبر ، 2015
واشنگٹن......... پاکستان اور افغانستان کی حکومتوں کے درمیان تعلقات افغانستان میں امن و استحکام کی صورتحال میں بہتری کا ناگزیر پہلو ہیں،پاکستان اور افغانستان کے رہنماؤں نے گذشتہ ایک سال میں باہمی تعلقات کو بہتر بنانے کے لئے ٹھوس اقدامات کئے اور باہمی سلامتی کے معاملات کو احسن طریقے سے نبھایا۔
ان خیالات کا اظہار امریکا کے محکمہ دفاع نے اپنی ایک رپورٹ”اینہانسنگ سیکیورٹی اینڈا سٹیبلٹی ان افغانستان“میں کیا ہے جو افغانستان میں امریکی وافغان فورسز کے آپریشن ’فریڈم سینٹینل‘اور نیٹو کے مشن’ ریزولوٹ سپورٹ‘کے نتیجے میں افغانستان میں ہونے والی پیش رفت کے تناظر میں مرتب کی گئی اور امریکی کانگریس میں پیش کی گئی ہے۔
رپورٹ جس میں یکم جون2015 سے 30نومبر 2015 کے دورانیے کا احاطہ کیا گیا ہے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان باہمی تعلقات افغانستان میں امن و استحکام پر گہرے اثرات رکھتے ہیں،افغانستان میں صدر اشرف غنی کی حکومت کے قیام کے بعد سے پاکستان اور افغانستان کے رہنماؤوں نے دونوں ممالک کے تعلقات کو بہتر بنانے اور باہمی سلامتی کے معاملات کو احسن طریقے سے نبھانے کے لئے ٹھوس کوششیں کیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مشترکہ سرحدوں کے دونوں اطراف دہشتگردوں اور عسکری گروپوں کی سرکوبی کے لئے دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعلقات کلیدی حیثیت رکھتے ہیں۔رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ خطے میں طالبان کی قیادت میں سرکشی اور بغاوت بدستور ایک بڑے خطرے کے طور موجود ہے جیسے کہ صوبہ ہلمند اور قندوز کے حالات سے ظاہر ہوتا ہے اور افغان فورسز سٹریجیٹک مقاصد کے حصول کے لئے ان خلاف لڑنے پر آمادہ ہے ۔