پاکستان
18 دسمبر ، 2015

دہشت گردی کیخلاف جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی، وفاقی وزیرداخلہ

دہشت گردی کیخلاف جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی، وفاقی وزیرداخلہ

اسلام آباد.....وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی ، اسےمنطقی انجام تک پہنچائیں گے، دہشت گردی کے اکا دکا واقعات ہوسکتے ہیں۔ سیکورٹی ایجنسیوں کو بلا جواز تنقید کا نشانہ نہ بنایا جائے۔مدرسوں کی رجسٹریشن اور ان کے نصاب پر مکمل اتفاق رائے ہو چکا ۔

قومی اسمبلی میں نیشنل ایکشن پلان پر بحث کو سمیٹتے ہوئے وزیر داخلہ چوہدری نثارکا کہنا تھا کہ صرف ملٹری آپریشن سے ملک کے اندرونی حالات بہتر نہیں ہوسکتے، دہشت گردی کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔

چوہدری نثار نے بتایا کہ ضرب عضب شروع کرتے وقت دہشت گردوں کے ممکنہ رد عمل سے بچنے کے لئے 30 ہزار فوجیوں کو تیسرے دفاعی حصار کے طور پر تعینات کیا گیاتھا، اب بھی دس ہزار فوجی اہلکار اس کام پر تعینات ہیں۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ اسلام آباد کے مختلف مدرسوں میں 25 ہزار طلبا زیر تعلیم ہیں۔ لال مسجد کے مولانا کو بتادیا گیا ہے کہ قانون توڑیں گے تو قانون سختی سے حرکت میں آئے گا۔ مدرسوں کی رجسٹریشن اب ایک حقیقت ہے۔ مدرسوں میں انگریزی، مطالعہ پاکستان اورحساب بھی پڑھایاجائےگا ۔ انہوں نےکہاکہ انسداددہشت گردی کا بیانیہ علما بہتر طور پر پیش کرسکتے ہیں۔

وزیر داخلہ کا کہنا تھا دہشت گردوں کا صفا یا کرنے کے بعد متاثرہ علاقوں میں پیرا ملٹری دستے تعینات کیے جائیں گے ۔دہشت گردی کے خلاف جنگ سول ملٹری کوآرڈی نیشن اور قوم کی قربانیوں سے ممکن ہوئی ہے۔

مزید خبریں :