21 جنوری ، 2016
ڈیوس........ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب سے محاذ آرائی کسی کے مفاد میں نہیں،تہران میں سعودی سفارتخانے پر حملہ ہماری سلامتی اور حاکمیت پر حملے کے مترادف تھا، ہم اس جارحیت کا ارتکاب کرنے والوں کا محاسبہ کریں گے۔
شام کے بحران کا فوجی حل ممکن نہیں، پہلے سے تباہ شام مزید کسی جنگ کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ اس لیے تہران شام کے بحران کو سیاسی اور سفارتی مساعی سے حل کرنے کی ضرورت پر زور دیتا ہے۔ ڈیووس میں منعقدہ اکنامک فورم سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ شامی بحران کا کوئی فوجی حل نہیں، صرف بات چیت کے ذریعے اسے حل کیا جا سکتا ہے۔
اس موقع پر جواد ظریف نے تہران کے میزائل پروگرام پر امریکا کی جانب سے نئی پابندیوں کو حیران کن قرار دیا،اور کہا کہ امریکا نے اس پر تشویش کا اظہا کیوں کیا ہے۔