21 جنوری ، 2016
بغداد.........عراق کے تین شمالی صوبوں سے عربوں کو نکال باہر کرنے کے لیے کرد فورسز نے ان کے ہزاروں مکانوں کو مسمار کردیا ہے۔
عرب ٹی وی کے مطابق اس بات کا انکشاف انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ایک بیان میں کیا ہے۔تنظیم کا کہنا ہے کہ کرد فورسز نے داعش کے زیر قبضہ علاقوں پر کنٹرول کے بعد یہ تباہی پھیلائی ہے۔کرد فورسز نے امریکا کی قیادت میں اتحاد کے فضائی حملوں کی مدد سے داعش کے جنگجوؤں کو عراق کے بعض شمالی علاقوں سے نکال باہر کیا ہے اور ان پر قبضہ کر لیا ہے۔
ایمنسٹی کے بیان کے مطابق کردستان کی علاقائی حکومت کے تحت پیشمرگا فورسز اور کرد ملیشیا نے شمالی عراق میں داعش کی حمایت کے شْبے میں انتقاماً ہزاروں مقامی افراد کے مکانوں کو بلڈوزوں سے مسمار کردیا ہے یا دھماکوں سے اڑا دیا ہے۔ایمنسٹی کی مشیر ڈونیٹیلا رویرا نے بیان میں کہا ہے کہ عراق کے خود مختار علاقے کردستان کی فورسز نے عرب آبادیوں کو زبردستی بے گھر کرنے کی مہم تیز کررکھی ہے۔
وہ شہریوں کو زبردستی دربدر کررہے ہیں اور جان بوجھ کر کسی فوجی جواز کے بغیر مکانوں اور املاک کو تباہ کررہے ہیں۔ان کی یہ کارروائیاں ممکنہ طور پر جنگی جرائم کے زمرے میں آتی ہیں۔داعش اور عراقی فورسز کے درمیان لڑائی کے نتیجے میں بے گھر ہونے والے عربوں کو ان کے گھروں میں واپس آنے کی اجازت بھی نہیں دی جارہی ہے۔
ایمنسٹی نے عراق کے تین شمالی صوبوں نینویٰ ،کرکوک اور دیالا میں کرد فورسز کی عربوں کو زبردستی بے گھر کرنے اور بڑے پیمانے پر ان کے مکانوں کو مسمار کرنے کے واقعات کے دستاویزی ثبوت فراہم کیے ہیں۔ایمنسٹی نے اکتوبر میں شام میں کرد فورسز کی اسی قسم کی جنگی جرائم میں ملوث کارروائیوں سے متعلق رپورٹ جاری کی تھی۔