08 جون ، 2012
لندن…برطانیہ کی حکومت نے کہا ہے کہ نئے تجویز کردہ قوانین کے تحت جبری شادیوں پر مجبور کرنے والے والدین کو جیل کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ذرائع ابلاغ کی رپورٹوں کے مطابق برطانوی ہوم آفس کے ترجمان نے بتایا کہ جبری شادی کو جرم قرار دینے کی منصوبہ بندی کا فیصلہ سن 2011 کے بعد سے جبری شادیوں کے دو ہزار ممکنہ واقعات منظر عام پر آنے کے بعد کیا گیا ہے۔ بیان کے مطابق منظرعام پر آنے والے واقعات میں، جن لڑکیوں کی شادیاں ان کی مرضی کے برعکس کی گئیں، ان میں سے زیادہ تر کی عمریں اکیس برس سے بھی کم تھیں۔ جن خاندانوں میں یہ واقعات پیش آئے، ان میں سے زیادہ تر کا تعلق ، بھارت، بنگلہ دیش، افغانستان،پاکستان اور ترکی سے تھا۔ دس فیصد واقعات میں برطانوی نژادخاندان شامل ہیں۔