پاکستان
29 جولائی ، 2016

سامیہ شاہد کی پراسرار موت کی تحقیقات میں نئی پیش رفت

سامیہ شاہد کی پراسرار موت کی تحقیقات میں نئی پیش رفت

پاکستانی نژاد برطانوی خاتون کی موت کے مقدمے میں مرکزی ملزم سامیہ کا پہلا شوہر تھانا منگلا کینٹ میں پیش ہوگیا۔ چودھری شکیل سے سامیہ شاہد کی موت سے متعلق پوچھ گچھ کی جائے گی۔ چودھری شکیل نے ضمانت قبل از گرفتاری کرائی تھی ۔


پاکستانی نژاد برطانوی خاتون سامیہ شاہد کی پراسرار موت کی تحقیقات کے دوران پیش رفت ہوئی کہ مقتولہ کے پہلے شوہر نے اپنی عبوری ضمانت کی دستاویزات بھی پولیس کو جمع کرا دیں، جیو نیوز نے سامیہ کی موت کے فوری بعد کی تصاویر حاصل کرلیں۔


سامیہ شاہد کا چہرہ خون جمنے کے بعد سرخ ہوچکا تھا،ناک سے جھاگ نکل رہا تھا، منہ سے خون نکل رہا تھا،لاش کے پاس پرس موجود تھا، جوتے اترے ہوئے تھے جو بظاہر مزاحمت کی تصویر تھے ، سامیہ شاہد کی لاش کی بے زباں تصویریںیہ مناظر بیان کر رہی ہیں۔


جیو نیوز کو حاصل کردہ تصاویر واضح کر رہی ہیں کہ معاملہ اتنا سیدھا نہیں جتنا سامیہ شاہد کے والد نے پولیس کو اپنے بیان میں بتایا ہے،سامیہ شاہد 14 جولائی کو پاکستان پہنچی اور 21 جولائی کو واپس جانا تھا۔


روانگی سے ایک روز قبل سامیہ نے خود کشی کیوں کی؟اگر خود کشی کرنی تھی تو گردن پر نشان کیسا؟اور اگر گردن پر نشان ہے تو کیا سامیہ اپنا پرس لے کر پھندے سے لٹکی؟اور اگر پھندے سے لٹکی تو وہ پھندا کہاں ہے؟یہ تمام ایسے سوالات ہیں جو نا صرف حل طلب ہیں، بلکہ انہی کی مدد سے سامیہ شاہد کے قتل سے پردہ اٹھایا جاسکتا ہے۔


دوسری جانب مقتولہ کا پہلے شوہر چوہدری شکیل بیان ریکارڈ کرا نے تھانہ منگلا کینٹ جہلم پہنچ گیا، اس کا باضابطہ بیان ریکارڈ کیا جائے گا۔