06 اگست ، 2016
کراچی میں تیز بارش سے جل تھل ایک ہو گئے، سڑکیں تالاب بن گئیں،کئی علاقوں میں ایک ،ایک فٹ تک پانی جمع ہو گیا،ناظم آباد انڈر پاس میں پانی بھر گیا،شہر کی سیشن عدالتیں بھی پانی میں ڈوب گئیں، اہم ریکارڈ گیلاہو گیا،مختلف حادثات میں گیارہ افراد جاں بحق ہو گئے، کئی علاقوں میں بجلی گھنٹوں سے غائب ہے۔
ناظم آباد میں دونوں انڈر پاسز میں بارش کا پانی بھرگیا۔انڈرپاسز ٹریفک کے لیے بند کردیے گئے۔ کرنٹ لگنے اور چھت گرنے سے جاں بحق افراد کی تعداد 11ہوگئی ۔کراچی میں بارش کے باعث سٹی کورٹ تالاب کا منظر پیش کرنے لگا ، کئی عدالتوں کا ریکارڈ خراب ہونے کا خدشہ ہے۔
کراچی میں باران رحمت کے زحمت بننے کا سلسلہ جاری ہے ۔ نارتھ کراچی میں نالے اُبلنے سے کچرا اور سیوریج کا پانی سڑکوں پر آگیا۔ تعفن زدہ ماحول کے باعث علاقہ مکین گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے۔لیاری کے مختلف علاقوں میں جگہ تالاب کامنظر بجلی غائب اور نکاسی آب کا کوئی انتظام نہیں۔پاور اسٹیشن سے منسلک سڑک پر کھڑے پانی میں کرنٹ پھیلنے کا بھی خطرہ ہے اور بچے ہیں جو اسی گندے پانی میں انجوائے کر رہے ہیں ۔
سپرہائی وے پر نوری آباد جانے والا متبادل راستہ بہہ گیا،سپرہائی وے پر ترقیاتی کام کے باعث متبادل راستہ بنایا گیا تھا۔متبادل راستہ بہہ جانے سے سپرہائی وے پر بدترین ٹریفک جام ہے،سیکڑوں گاڑیوں میں ہزاروں شہری کئی گھنٹوں سےسپرہائی وے پر پھنسے ہوئے ہیں۔موٹر وے پولیس کے اہلکار ٹریفک بحال رکھنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔
کراچی میں ہلکی اور تیز بارش کا سلسلہ جاری ہے لیکن اس بارش نے شہریوں کو بجلی اور پانی دونوں سے محروم کردیا ہے ۔ شہر کے اکثر علاقے بجلی سے محروم ہیں تو دوسری جانب پمپنگ اسٹیشنز پر بجلی کے تعطل کی وجہ سے شہر کو 90 کروڑ گیلن پانی فراہم نہیں ہوسکا ہے۔
برکھا رت کراچی پر ایسی برسی کے موسم کا انداز ہی بدل گیا، سالوں سے بارش کو ترسےشہریوں نے موسم کو خوب انجوائے کیا لیکن اداروں کی نااہلی کی وجہ سے موسم کا سارا مزا کرکرا ہوگیا ۔ بارش کی پہلی بوند پڑتے ہی بجلی نے رخصت کہا اور شہر کے اکثر علاقوں میں ابھی تک دوبارہ جلوہ نہیں دکھایا ہے۔
رہا پانی کا معاملہ تو وہ شہر کی سڑکوں ، گلیوں اور چوراہوں پر تو موجودہے لیکن گھروں میں استعمال کیلئے نہیں کیونکہ واٹر بورڈ کے پمپنگ اسٹیشنز پر بھی گذشتہ رات سے ہی بجلی کی آنکھ مچولی جاری ہے ۔
شہر کے مختلف علاقے لیاقت آباد، ناظم آباد، نارتھ کراچی، نیو کراچی ، گارڈن، کلفٹن،ڈیفنس، لیاری، گزری اور گلشن اقبال ، گلستان جوہر ، ملیر ، کورنگی اور لانڈھی میں بجلی غائب ہے ۔ کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ 1400میں سے250 فیڈرزمتاثرہوئے تھے جن میں سے 140 کو بحال کردیا گیا ہے، کچھ علاقوں میں پی ایم ٹیزخراب ہوئی ہیں ۔کے الیکٹرک کا عملہ فالٹس کی درستی پر کام کررہا ہے ۔
ادھر ترجمان واٹر بورڈ کے مطابق جمعہ کی شام 7 بجے سے دھابیجی، گھارو اور پیپری پمپنگ اسٹیشن کی پمپنگ متاثر ہے ۔ دھابیجی پمپنگ اسٹیشن پر بجلی کے بریک ڈاون سے 72 انچ کی پائپ لائن پھٹ گئی تھی جس کے باعث شہر کو پانی کی فراہمی معطل ہے اور اب تک شہر کو 90 کروڑ گیلن پانی فراہم نہیں کیا جاسکا ہے ۔ ترجمان واٹربورڈ نے عوام کو مشورہ دیا ہے کہ شہری آئندہ دوروز تک پانی احتیاط سے استعمال کریں اور پانی ذخیرہ کرلیں۔
عزیز آباد کے محمدی گرائونڈ میں کئی سال پہلے بند کیا گیا کنواں دھنسنے لگا۔ 10 فٹ چوڑا کنواں کئی فٹ تک دھنس گیا ہے ۔محمدی گرائونڈ میں کھیلنے والے بچوں کی جانوں کو خطرات لاحق ہوگئے ہیں ،واضح رہے کہ کنواں کچرا اور ملبہ ڈال کر بند کیا گیا تھا۔