14 جون ، 2012
قاہرہ … مصر کی عدالت عظمیٰ نے ایوان زیریں کے ایک تہائی ارکان کی رکنیت کالعدم قرار دیتے ہوئے، پارلیمنٹ کی تحلیل کا حکم جاری کردیا ہے۔ چیف جسٹس فاروق سلطان کی جانب سے جاری کئے گئے حکم میں سابقہ دور حکومت کے رہنماوٴں کی انتخابات میں شرکت پر پابندی سے متعلق قانون کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے عوامی اسمبلی کے ایک تہائی ارکان کی رکنیت کالعدم قرار دے دیا ہے۔ حکم میں کہا گیا ہے کہ جس قانون کے تحت پارلیمانی انتخابات کرائے گئے تھے وہ آئینی قواعد وضوابط کے منافی ہیں، اس لئے موجودہ پارلیمنٹ غیر آئینی ہے اور اس کی تحلیل ناگزیر ہوگئی ہے۔ یاد رہے کہ عوامی اسمبلی کے 508 نشستوں کی 40 فیصد نشستیں اخوان المسلمون کی آزادی و انصاف پارٹی کو حاصل ہیں۔ عدالتی حکم سے سابق صدر حسنی مبارک کے دور کے آخری وزیر اعظم اور صدارتی امیدوار احمد شفیق کی صدارتی انتخابات میں شرکت کو آئینی تحفظ حاصل ہوگیا ہے۔