پاکستان
19 اگست ، 2016

اغواکارہونے کے شبے میں لوگوں پر تشدد کے واقعات

 

 پنجاب کے بعد کراچی میں بھی اغواکار ہونے کے شبے میں لوگوں پر تشدد کے واقعات سامنے آرہے ہیں ، جن میں مار پیٹ کے بعد معلوم ہوتا ہے کہ وہ شخص ملزم نہیں ۔

اگر کسی پر بچے کو اغوا کرنے کا شک ہوتو پہلے اسے پکڑو ، پھر بچوں کے اغوا کا الزام لگاؤ اور شروع ہوجاؤ ، جیسے پٹتا ہے پیٹو ، جو چیز ہاتھ لگتی ہے دے مارو ، تشدد کرو زخمی کرو اور مرنے سے پہلے پولیس کو بلاکر حوالے کردو ، یہ کہہ کر جان چھڑالو کے بچے اغوا کررہا تھا۔

ان بہانوں سے تشدد کے واقعات آئے دن بڑھتے جارہے ہیں ، گزشتہ روز بھی کراچی اور گوجرانوالہ میں ایسے واقعات رپورٹ ہوئے۔

کراچی میں کورنگی کےعلاقے زمان ٹاؤن میں شہریوں نے ایسے شخص کو اغواکار سمجھ کر تشدد کا نشانہ بناڈالا جسے بعد میں پولیس نے فقیر کے طورپر شناخت کیا ، تا ہم پولیس کی تفتیش جاری ہے ، علاقہ مکینوں نے تھانے کےباہر بھی احتجاج کیا اور پولیس سے ملزم کی حوالگی کا مطالبہ کیا۔

ایسا ہی ایک واقعہ گوجرانوالہ کی اقبال کالونی میں پیش آیا، جہاں شہریوں نے ایک بھکاری پر اغواکار ہونے کا شک کیا اور پکڑ کر تشدد کا نشانہ بنایا اور اسے درخت سے باندھ دیا ، پولیس موقع پر پہنچی تو مشتعل افراد سے چھڑاکر اپنی تحویل میں لیا ۔

پولیس کے مطابق کامران نامی شخص کا ذہنی توازن ٹھیک نہیں اور وہ فیصل آباد کے مختلف علاقوں میں بھی بھیک مانگتا دیکھا گيا ہے ۔

مزید خبریں :