پاکستان
23 جون ، 2012

کراچی سے فون کرکے حیدرآباد میں تاجروں سے بھتا مانگا جارہاہے

کراچی سے فون کرکے حیدرآباد میں تاجروں سے بھتا مانگا جارہاہے

کراچی…وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی جانب سے سندھ اسمبلی میں بتایا گیا کہ رینجرز کو کراچی میں فائرنگ رینج کیلئے موچکو میں 50 ایکڑاراضی مفت دی گئی ہے جبکہ ٹول پلازہ کے قریب اتنی ہی زمین دو روپے گز کے حساب سے دی گئی ہے۔اجلاس میں بتایا گیا کہ کراچی سے فون کرکے حیدرآباد میں بھی تاجروں سے بھتا مانگا جارہا ہے۔سندھ اسمبلی کا اجلاس ڈیڑھ گھنٹہ تاخیر سے جب ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا کی صدارت میں شروع ہواتو ایوان میں صرف 14 ارکان موجود تھے۔ اجلاس میں سانگھڑ سے نومنتخب رکن اسمبلی شاہد تھہیم نے حلف اٹھایا۔ ایوان میں وزیراعلیٰ سندھ سیدقائم علی شاہ کی جانب سے تحریری جواب میں رینجرزکو الاٹ کی گئی زمینوں سے متعلق وضاحت کی گئی اور بتایا گیا کہ کراچی کے علاقے گارڈن میں سولہ سو سات رہائشی پلاٹس کی لیز کی مدت ختم ہوچکی ہے۔ایم کیوایم کے پارلیمانی لیڈر سید سردار احمد کا کہنا تھا کہ حیدرآباد، پنو عاقل اور سکھر میں بہت زیادہ زمینیں وزارت دفاع کو دی گئی ہیں،زمینوں کی مد میں نو سے دس ارب روپے واجبات ہیں۔رکن اسمبلی سید وسیم حسین نے بتایا کہ حیدرآباد میں اغوا برائے تاوان، بھتاخوری سمیت مختلف جرائم بڑھ گئے ہیں۔کراچی سے فون کرکے حیدرآباد کے تاجروں سے بھتا مانگا جارہا ہے، فنکشنل لیگ کی رکن ماروی راشدی کا کہنا تھا کہ ایسی صورتحال میں پولیس کے بجٹ میں اضافہ درست اقدام نہیں ہے۔

مزید خبریں :