05 دسمبر ، 2016
سی ایس ایس کے امتحان میں 9643 میں سے صرف 202 امیدوارکامیاب ہوئے، کامیابی کا تناسب صرف 2 فیصد رہنے پر قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کابینہ سیکریٹریٹ نے سخت حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے فیڈرل پبلک سروس کمیشن سے30دن میں رپورٹ طلب کرلی۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کابینہ سیکریٹریٹ کے اجلاس میں سی ایس ایس امتحان میں 98 فی صدطلبہ کےفیل ہونے کامعاملہ زیر بحث آیا ،پنجاب سے 146،خیبر پختونخوا سے18،سندھ اربن سے 16 جبکہ بلوچستان سے صرف4طلبہ پاس ہوئے۔
کمیٹی نے سوال اٹھایا کہ کیا اس سال نصاب کی تبدیلی سے نتائج پر اثر پڑا؟ سیکریٹری پبلک سروس کمیشن کا کہنا ہے کہ پچھلے 16سال سے کامیابی کا گراف نیچے آیاہے، 42سال بعداس سال سلیبس نئے تقاضوں سے ہم آہنگ کیا۔
اسد عمرنے کہاکہ صرف کامیابی کا تناسب بڑھانےکےلیے معیار نہیں گرانا چاہیے۔
چیئرمین کمیٹی نے اس معاملے پر 30 دن میں رپورٹ طلب کر لی جب کہ این سی اے کیمپس قائم نہ ہونے کے معاملے پر اسد عمرکی سربراہی میں سب کمیٹی قائم کردی۔