05 دسمبر ، 2016
طلحہ ہاشمی...کراچی کے نجی ہوٹل میں لگنے والی آگ سے جاں بحق افراد کی تعداد 12ہوگئی۔
رات کچن میں بھڑکنے والے شعلوں کا دھواں 6 منزلوں تک پھیل گیا،کمروں میں موجود لوگ مدد کے لیے پکارتے رہے، کچھ نے عمارت سے چھلانگ لگا کر جان بچائی، کچھ سوتے ہی رہ گئے، جاں بحق ہونے والوں میں 4 خواتین بھی شامل ہیں، 113زخمیوں میں سے 33 اب بھی اسپتالوں میں زیر ِعلاج ہیں۔
قیامت کی یہ گرم ترین گھڑیاں اتوار اور پیر کی رات ڈھائی بجے کراچی کے مقامی ہوٹل میں پیش آئیں جہاں کھانا پکانے کیلئے جلائی گئی آگ 12 زندگیاں کھاگئی، کوئی براہ راست آگ کے بھسم کرنے والے شعلوں کی زد میں آیا، تو کوئی دھوئیں سے دم گھٹنے کے باعث سوتے میں ہمیشہ کیلئے سوگیا،کئی بدنصیب ایسے بھی ہیں جو جان بچانے کیلئے بالائی منزلوں سے کودے مگر بچ نہ سکے،کچھ ایسے بھی جن کی جان تو سلامت رہی، مگر کودنے کے باعث ہاتھ پاؤں سلامت نہ رہ سکے۔
انتظامیہ کے مطابق آگ گراؤنڈ فلور پر واقع کچن میں گیس کی لیکیج کے باعث لگی اور دیکھتے دیکھتے اس نے ہوٹل کی 6 منزلوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
ہرطرف آگ کی وجہ سے غیرملکیوں سمیت ہوٹل میں مقیم سیکڑوں لوگ محصور ہوکر رہ گئے،لپکتے ہوئے شعلوں کی تباہی اپنی جگہ، لیکن ہر طرف پھیلنے والا دھواں زیادہ جان لیوا ثابت ہوا جو ایئرکنڈیشننگ سسٹم کے ذریعے ہوٹل کے کمروں میں بھرا اور وہاں میٹھی نیند سونے والے دم گھٹنے کے باعث ابدی نیند سوگئے۔
زندگی بچانے کا معاملہ تھا اس لئے ہوٹل میں ہرطرف قیامت کی افراتفری مچ گئی، کچھ لوگوں نے چادریں اور کمبل جوڑ کر رسی بنائی اور نیچے اُترنے کی کوشش کی جبکہ بہت سے ایسے بھی تھے جوبالائی منزلوں سے کود کر شدید زخمی ہوئے۔
موقع پر موجود فائر بریگیڈ کی گاڑیاں آگ پر قابو پانے اور اسنارکل ہوٹل میں پھنسے لوگوں کو نکالنے کی کوشش کرتی رہیں،تین گھنٹے بعد شدید آگ پر قابو پایا گیا تو معلوم ہوا،12 افراد جاں بحق اور 113 زخمی ہوچکے ہیں،مرنے والوں میں 4خواتین اور3 ڈاکٹربھی شامل ہیں۔