پاکستان
08 مئی ، 2017

پاناما کیس، جےآئی ٹی کا ایف آئی اے کی خدمات لینے کا فیصلہ

پاناما کیس، جےآئی ٹی کا ایف آئی اے کی خدمات لینے کا فیصلہ

پاناما کیس میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے ایف آئی اے اور نجی شعبے سے ماہرین کی خدمات لینے کا فیصلہ کر لیا، جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا نے ڈی جی ایف آئی اے کو خط لکھ دیا۔

فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی جے آئی ٹی سیکرٹریٹ قرار دے دی گئی، ٹیم کل سے تحقیقات کا باضابطہ آغاز کرے گی۔

پاناما کیس کی تحقیقات مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی کے چند ارکان اسلام آبادمیں مل بیٹھے، تحقیقات کیلئے تبادلہ خیال کیا، جے آئی ٹی منگل سے باقاعدہ کام شروع کردےگی۔

مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ واجد ضیاء نے وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے کے سربراہ محمد املیش کو خط لکھا ہے جس میں انہوں نے وائٹ کالر کرائمز کے ماہر 5افسروں کے نام مانگ لیے۔

وہ ان میں سے اپنی مرضی کے افسر پاناما پیپرز کی تحقیقات میں معاونت کیلئے تعینات کریں گے، نجی شعبے سے بینکنگ امور کے ماہر کی خدمات بھی حاصل کی جائیں گی۔

ذر ائع کہتےہیں پاناما جے آئی ٹی کے اجلاسوں کے لیے فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی کو باضابطہ طور پر جے آئی ٹی سیکرٹریٹ کا درجہ بھی دے دیا گیاہے، پاناما پیپرز کی تحقیقات کیلئے سربراہ اورتمام ارکان یہیں بیٹھیں گے۔

کمیٹی کے سربراہ واجد ضیاء کو سپریم کورٹ کے فیصلے کی نقل بھی فراہم کی گئی ہے۔

واجد ضیا نے قریبی رفقا سے بات چیت میں کہاکہ وہ سپریم کورٹ کی طرف سے تفویض ذمہ داریوں کو مکمل ایمانداری سے نبھائیں گے۔

قبل ازیں وزارت داخلہ نے پاناما کیس کی تحقیقات کے لیے قائم مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کو مکمل سیکیورٹی فراہم کرنے کیلئے مراسلہ بھی لکھاتھا جس کی روشنی میں جوڈیشل اکیڈمی کی سیکیورٹی کے لیے متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کی گئیں۔

مزید خبریں :