پاکستان
12 جولائی ، 2012

پبلک اکاوٴنٹس کمیٹی پنجاب کا بغیر گارنٹی دی گئی رقم کی تحقیقات کا حکم

پبلک اکاوٴنٹس کمیٹی پنجاب کا بغیر گارنٹی دی گئی رقم کی تحقیقات کا حکم

لاہور … چیئرمین پبلک اکاوٴنٹس کمیٹی ون پنجاب چوہدری ظہیر الدین نے بہاوٴ الدین زکریا یونیورسٹی ملتان کی طرف سے پرائیویٹ ٹھیکیدار کو 1 کروڑ 10 لاکھ روپے انٹرسٹ اور بینک گارنٹی لئے بغیر ایڈوانس دیئے جانے پر انکوائری کا حکم دیا ہے۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے پنجاب اسمبلی سیکریٹریٹ میں پبلک اکاوٴنٹس کمیٹی ون کے اجلاس کی صدارت کے دوران کیا۔ انہوں نے ہدایت کی کہ ذمہ داران کا تعین کرکے ایک ماہ کے اندر اندر کمیٹی کو رپورٹ پیش کی جائے،پنجاب یونیورسٹی لاہور کے 932ملین روپے کے 8آڈٹ پیرے زیر بحث آئے، پنجاب یونیورسٹی کے وائس چانسلر مجاہد کامران نے پی اے سی میں اعتراضات کے جواب دیئے، محکمہ ہائر ایجوکیشن کے 2006-07ء کے آڈٹ پیروں پر بھی بحث کی گئی ۔ کمیٹی نے وائس چانسلر بہاوٴ الدین زکریا یونیورسٹی ملتان سے استفسار کیا کہ 2007ء میں1کروڑ10لاکھ روپے بھاری ایڈوانس دیا گیا، واپسی کیلئے کیا اقدامات کیے؟ جس پر وائس چانسلر نے جواب دیا کہ ٹھیکیدار کمپنی کے خلاف عدالت سے رجوع کررکھا ہے۔ اس جواب پر بھی چیئرمین کمیٹی نے برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ سرکاری رقوم کے استعمال میں قواعد و ضوابط کو نظر انداز کیا جاتا ہے پھر کوتاہیاں چھپانے کیلئے اور Matter SubJudice کہہ کر ڈرانے کی کوشش کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بینک گارنٹی کے بغیر پرائیویٹ کمپنی کو دیئے گئے ایک کروڑ 10لاکھ کی بھاری رقم کی انکوائری کی جائے گی ،ر پورٹ کے بعد معاملہ اینٹی کرپشن کو بھیجنے کا فیصلہ ہوگا۔ بہاوٴالدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے حوالے سے ایک اور آڈٹ پیرے پر کمیٹی نے8لاکھ روپے کی ریکوری ایک ماہ کے اندر اندر کرنے کی ہدایت کی۔ آڈٹ پیرے کے مطابق طلباء سے زیادہ فیس چارج کی گئی اور یونیورسٹی کے مرکزی اکاوٴنٹ میں جمع کروانے کی بجائے ڈیپارٹمنٹ نے اپنے پی ایل ایس میں رکھ لی۔

مزید خبریں :