سرکاری افسران واٹس ایپ کے استعمال سے گریز کریں، حکومتی تنبیہ

اسلام آباد: حکومت کے سرکاری حلقوں کو ایک انتباہ جاری کیا گیا ہے کہ افسران سوشل میڈیا ایپلی کیشنز، خاص طور پر واٹس ایپ استعمال کرنا ترک کردیں۔

 گذشتہ ہفتے جاری کیے گئے حکومتی سرکلر میں سرکاری رازوں اور معلومات کی ترسیل کے لیے واٹس ایپ استعمال کرنے والے افسران کو خبردار کیا گیا کہ یہ مخصوص ایپلیکیشن صارفین کی معلومات بیرون ملک سرورز تک بھیجتی ہے۔

سرکلر پر 'صیغہ راز' (confidential) کے الفاظ تحریر تھے، جس میں ایک موبائل سیکیورٹی کمپنی ایپ تھارٹی (Appthority ) کی شائع شدہ ایک رپورٹ کا حوالہ دیا گیا،اس رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ ادارے اکثر اینڈرائیڈ اور آئی او ایس ایپلیکیشنز کو بلیک لسٹ کرتے ہیں، کیونکہ یہ ڈیوائسز سے ڈیٹا اور معلومات لیک کرکے انہیں دوردراز سرورز کو  بھیجتی ہیں۔

سرکلر میں کہا گیا، 'رپورٹ کے مطابق اس طرح کے رویے سے اداروں کو سنگین خطرات لاحق ہوتے ہیں، کیونکہ ڈیٹا کو خفیہ کاری (encryption) کے بغیر بھیجا جاتا ہے'۔

مزید کہا گیا کہ، 'مذکورہ رپورٹ میں اینڈرائیڈ اور آئی او ایس کی 100 ایسی ایپلیکیشنز اور ان کے خطرات کا ذکر کیا گیا ہے، جن میں واٹس ایپ سرفہرست ہے'۔

حکومتی سرکلر میں تجویز دی گئی: 

(1) سوشل میڈیا ایپس بالخصوص واٹس ایپ کا استعمال نہ کیا جائے، کیونکہ یہ صارفین کی معلومات بیرون ملک سرورز کو بھیجتی ہیں۔

(2) ڈیوائسز میں اینٹی وائرس سافٹ ویئرز جیسے کہ کیسپرسکی (Kaspersky)، بٹ ڈیفینڈر (Bitdefender)، نوڈ 32 اور ایواسٹ (Avast) وغیرہ انسٹال اور اپ ڈیٹ کیے جائیں۔

(3) سافٹ ویئر فائر وال کو انسٹال کرکے باقاعدگی سے اپ ڈیٹ کیا جائے۔

(4) سورس (ذرائع) کے بارے میں تسلی کیے بغیر ای میلز کے ساتھ اٹیچ فائلز ڈاؤن لوڈ نہ کی جائیں۔


یہ خبر 'دی نیوز' میں شائع ہوئی

مزید خبریں :