06 نومبر ، 2017
وفاقی ادارہ برائے محصولات (ایف بی آر) نے کہا ہے کہ پیراڈائز لیکس میں جس پاکستانی کا بھی نام آیا ہے اس کے خلاف تحقیقات ہوگی۔
ترجمان ایف بی آر کے مطابق پیراڈائز لیکس کا جائزہ لیا جارہا ہے جس میں ایک لمبی فہرست ہے، پیرا ڈائز لیکس میں آنے والے پاکستانیوں کے ناموں کا جائزہ لے رہے ہیں۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ پیراڈائز لیکس میں آنے والے پاکستانیوں کو نوٹس جاری کریں گے تاہم فی الحال ایسے لوگوں کے ناموں کا جائزہ لے رہے ہیں۔
خیال رہے کہ تحقیقاتی صحافیوں کے بین الاقوامی کنسورشیم (آئی سی آئی جے) کی جانب سے جاری کردہ 'پیراڈائز لیکس' میں سابق وزیراعظم شوکت عزیز سمیت تقریباً 135 پاکستانیوں کے نام سامنے آئے ہیں۔
پیراڈائز لیکس میں پاکستانیوں کے حوالے سے ملنے والا بیشتر ریکارڈ برمودا، برٹش ورجن آئی لینڈ، کیمین آئی لینڈ، مالٹا اور دیگر ملکوں سے ملا ہے۔
جنگ نیوز اور دی نیوز کے سینئر صحافی عمر چیمہ کی رپورٹ کے مطابق پیراڈائز لیکس میں جن پاکستانیوں کے نام سامنے آئے انہوں نے یا تو اپنے یا پھر آف شور کمپنیوں کے نام سے سوئس بینکوں میں اکاؤنٹس بنائے تھے۔
پیراڈائز لیکس میں سابق وزیراعظم شوکت عزیز، نیشنل انشورنس کارپوریشن لمیٹڈ (این آئی سی ایل) کے سابق چیئرمین ایاز خان نیازی، صدر الدین ہاشوانی، میاں منشاء، ڈائریکٹ ٹو ہوم (ڈی ٹی ایچ) لائسنس کی کامیاب بولی دینے والے ظہیر الدین، سونیری بینک کے مالک نورالدین فیراستا، چیئرمین داؤد ہرکولیس کارپوریشن حسین داؤد اور دیگر نامور پاکستانیوں کی شناخت سامنے آئی ہے جنہوں نے آف شور سرمایہ کاری کر رکھی ہے۔