05 جنوری ، 2018
برٹش ورجن آئی لینڈ نے شریف خاندان کے حوالے سے تفصیلات فراہم کرنے سے انکار کردیا ہے اور کہا ہے کہ پاکستانی حکام کی طرف سے بھیجی گئی درخواستیں ان کے قوانین کے مطابق نہیں۔
یہ انکشاف لندن میں جیو نیوز کے نمائندے مرتضیٰ علی شاہ نے ’پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کے دوران کیا ۔
درخواست رد کرنے کی وجہ بتاتے ہوئے ایک خط میں برٹش ورجن آئی لینڈ حکام کا کہنا ہے کہ جو حقائق پاکستان کی طرف سے بھیجی گئی درخواست میں بتائے گئے ہیں اس میں ایسا کوئی پس منظر بیان نہیں کیا گیا جو یہ ثابت کرتا ہو کہ برٹش ورجن آئی لینڈ میں قائم کمپنی یا افراد نے کوئی غیر قانونی کام کیا ہو۔
نیب ذرائع کی جانب سے فراہم کیے گئے خط میں برٹش ورجن آئی لینڈ حکام کی جانب سے کہا گیا ہے کہ درخواست میں یہ واضح ہونا ضروری ہے کہ افراد یا کمپنیوں کی طرف سے کرپشن کیسے کی گئی ہے۔
برٹش ورجن آئی لینڈ حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ متعلقہ کمپنیوں اور افراد کے بینک کے نام اور اکاؤنٹس کی تفصیلات بھی فراہم نہیں کی گئیں یعنی شریف خاندان کے حوالے سے نیب جو تحقیقات کررہا ہے اس کی جانب سے برٹش ورجن آئی لینڈ کو متعلقہ بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں لہٰذا برٹش ورجن آئی لینڈ قوانین کے مطابق تعاون فراہم نہیں کیا جاسکتا۔
خیال رہے کہ شریف خاندان کے خلاف نیب تحقیقات کررہا ہے اور اس تحقیقات میں سب سے اہم سوال یہ ہے کہ لندن کے فلیٹس کس کے ہیں اور یہ شریف خاندان کی ملکیت میں کب آئے۔
اس حوالے سے برٹش ورجن آئی لینڈ کا مؤقف بہت اہمیت رکھتا ہے کیونکہ لندن فلیٹس کی ملکیت آف شورکمپنیوں نیلسن اور نیسکول کی ہے اور یہ دونوں کمپنیاں برٹش ورجن آئی لینڈ میں رجسٹرڈ ہیں۔ اسلئے برٹش ورجن آئی لینڈ کا مؤقف بہت اہم ہے۔