08 جنوری ، 2018
پاکستان کے قبائلی علاقے خیبر ایجنسی کی تحصیل جمرود میں بیماریوں اور غربت کے بوجھ تلے دبا ایک خاندان پہاڑ میں واقع غار میں زندگی بسر کرنے پر مجبور ہے۔
تحصیل جمرود کے علاقے ورمنڈو میلہ کا رہائشی طارق ایک ایسے خاندان کا سربراہ ہے، جہاں صرف مہلک امراض نے ہی ڈیرے نہیں ڈالے، بلکہ غربت کے باعث غار میں رہائش اختیار کرکے اس خاندان نے پتھر کے دور کی یاد تازہ کردی ہے۔
طارق کے 6 بچوں میں سے صرف ایک ہی بیٹا صحت مند ہے، اس کی ایک لخت جگر فاطمہ 9 سال قبل کینسر کے مرض کی وجہ سے لقمہ اجل بن گئی، ان کی پھول کی مانند دو مزید کم سن بیٹیاں بھی کینسر جیسے مہلک مرض میں مبتلا ہیں۔
قدرت کا ستم یہیں پر ختم نہیں ہوا، بلکہ طارق کی ایک 17 سالہ بیٹی قوت گویائی سے محروم اور معذور ہے، جبکہ بیٹا شاہ زیب آنکھوں کے مرض میں مبتلا ہے۔
ایک طرف غربت کے باعث یہ خاندان غار میں زندگی گزارنے پر مجبور ہے، وہیں دوسری جانب بچوں کی بیماری کی وجہ سے طارق ان کے مستقبل کے حوالے سے فکرمند ہے۔
طارق پشاور میں بطور مالی کام کرتا ہے اور اس کی آمدنی اتنی نہیں ہے کہ وہ بچوں کے علاج کے اخراجات اٹھا سکے۔
اس خاندان کی حکومت سے اپیل ہے کہ ان کے مریضوں کے علاج میں مدد کی جائے، جس پر لاکھوں روپے اخراجات آتے ہیں۔
زندگی کے تمام آرام و آسائشوں سے محروم اس خاندان کو نہ دنیا کی فکر ہے اور نہ ہی دولت کی، اگر فکر لاحق ہے تو بس اپنے مریض بچوں کی فوری صحت یابی کا۔
غربت اور امراض کے بھنور میں پھنسا یہ خاندان اپنے مشکلات کے حل کے لیے واقعی کسی مسیحا کی راہ تک رہا ہے۔