پاکستان
Time 11 جنوری ، 2018

پاکستان امریکی اور مغربی پالیسیوں کا خمیازہ بھگت رہا ہے، دفتر خارجہ

اسلام آباد: دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان خطے کے حوالے سے امریکی اور مغربی پالیسیوں کا خمیازہ بھگت رہا ہے تاہم پاکستان بات چیت سے تمام مسائل کے حل پر یقین رکھتا ہے۔

دفتر خارجہ میں ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا کہ امریکا اور پاکستان باہمی دلچسپی کے معاملات پر باہمی رابطے میں ہیں تاہم حالیہ رابطوں کی تفصیلات فی الحال میڈیا سے شیئر نہیں کی جاسکتیں۔

ترجمان نے کہا کہ امریکی قیادت کے اشتعال انگیز بیانات کے باوجود پاکستان بات چیت سے مسائل کے حل پر یقین رکھتا ہے جب کہ وزیر خارجہ خواجہ آصف کے امریکا سے متعلق حالیہ بیانات مخصوص تناظر میں دیکھنے کی ضرورت ہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ امریکا نے جہاد کے فلسفے کو اپنی مرضی کے مطابق تبدیل کیا، آج یہ خطرہ پھیل کر تمام اقوام کے لیے چیلنج بن چکا ہے۔

دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ مغربی جامعات نے مدارس کے لیے نیا نصاب تشکیل دیا، اس نصاب کے تحت جہادیوں کو سویت یونین کے خلاف لڑنے کے لئے تیار کیا گیا اور سویت یونین کو شکست کے بعد امریکا خطے سے چلا گیا، پاکستان اور خطے کے آج کے حالات اس امریکی حکمت عملی کا نتیجہ ہیں۔

ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ الزام تراشیوں کے بجائے مغرب ذمہ دارانہ کردار ادا کرے، حافظ سعید سے متعلق اقوام متحدہ کی پابندیوں پر مکمل عملدرآمد کر رہے ہیں، پابندیوں کی فہرست میں شامل افراد کے اثاثےمنجمد، اسلحے کی خریداری اور سفری پابندیاں عائد ہیں۔

انہوں نے کہا کہ امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کے سربراہ کے دورہ بھارت سے آگاہ ہیں، اپنے قومی مفادات کے تحفظ کے لئے تمام تر اقدامات اٹھا رہے ہیں اور متعلقہ حکومتوں سے رابطے میں ہیں۔

دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ بھارت سے مسئلہ کشمیر سمیت سیاچن، سرکریک اور دہشت گردی پر بھی مذاکرات کو تیار ہیں اور بھارت کے ساتھ تصفیہ طلب امور میں کشمیر سرفہرست ہے۔

ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ بھارت 12 جنوری کو 31 سیٹلائٹس خلا میں بھیجنے کا ارادہ رکھتا ہے، خلائی ٹیکنالوجی کا پرامن استعمال تمام ریاستوں کا حق ہے تاہم اس ٹیکنالوجی کے عسکری استعمال اور ایسے اقدامات سے گریز کیا جائے جس سے خطے میں طاقت کے توازن میں بگاڑ پیدا ہو۔

مزید خبریں :