25 جنوری ، 2018
لاہور ہائیکورٹ نے زینب قتل کیس میں چالان پیش ہونے کے 7 روز بعد فیصلہ سنانے کے احکامات کا نوٹی فکیشن جاری کردیا۔
قصور میں زیادتی کے بعد قتل کی جانے والی کمسن زینب کے قاتل عمران کو پولیس نے گزشتہ روز گرفتار کیا جس کے بعد اسے لاہور میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں عدالت نے ملزم کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔
ملزم کی گرفتاری پر وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے کیس کو روزانہ کی بنیاد پر چلانے کی درخواست کی تھی جس پر لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کی جانب سے کیس روزانہ چلائے جانے کی یقین دہانی کرائی گئی۔
جیونیوز کے مطابق لاہور ہائیکورٹ نے زینب قتل کیس کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کردیا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ کے ایڈیشنل رجسٹرار کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق زینب کے قتل کے مقدمے میں دہشت گردی ایکٹ کی دفعات شامل ہیں۔
نوٹی فکیشن میں احکامات دیئے گئے ہیں کیس کا چالان پیش ہونے کے بعد 7 روز میں فیصلہ سنایاجائے۔
واضح رہےکہ پنجاب کے ضلع قصور سے اغواء کی جانے والی 7 سالہ بچی زینب کو زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا تھا جس کی لاش 9 جنوری کو ایک کچرا کنڈی سے ملی تھی۔