29 جنوری ، 2018
کراچی: حکومت سندھ نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما ڈاکٹر عاصم حسین کو ایک مرتبہ پھر سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کا سربراہ مقرر کردیا۔
ڈاکٹر عاصم حسین 4 سال سے ایچ ای سی کے چیئرمین کے طور پر کام کررہے ہیں، وہ اگلے ماہ اس عہدے سے ریٹائر ہو رہے تھے۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ڈاکٹر عاصم حسین کو دوسری مدت کے لیے چیئرمین کے طور پر تعینات کیا ہے، جس کا باقاعدہ نوٹیفیکشن بھی جاری کیا گیا ہے۔
دوسری جانب ڈاکٹر عاصم کی تعیناتی پر فیڈریشن آف آل پاکستان اکیڈمک ایسوسی ایشن (فپواسا) نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔
فپواسا کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر عاصم 4 برس میں ایچ ای سی فعال کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
فپواسا کا مزید کہنا تھا کہ ڈاکٹر عاصم حسین کو چیئرمین بنائے جانے کے خلاف 30 جنوری سے سندھ کی جامعات میں ہڑتال کی جائے گی۔
یاد رہے کہ ڈاکٹر عاصم حسین کو رینجرز نے دہشت گردوں کے علاج معالجے کے الزام میں 26 اگست 2015 کو اُس وقت حراست میں لیا تھا جب وہ صوبائی ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کے ایک اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔
ڈاکٹر عاصم پر 479 ارب روپے کی کرپشن کا بھی الزام ہے جس میں ان کے خلاف نیب نے ریفرنس دائر کر رکھا ہے۔
سندھ ہائیکورٹ نے 29 مارچ 2017 کو ڈاکٹر عاصم کی ضمانت منظور کی جس کے بعد انہیں اُسی ماہ 31 مارچ کو رہا کردیا گیا تھا۔