05 فروری ، 2018
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے اسلام آباد کے ایف ایٹ فٹبال گراؤنڈ پر قبضے کا ازخود نوٹس لے لیا اور چیئرمین کیپیٹل ڈویلمپنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) سے تین روز میں رپورٹ طلب کرلی۔
خیال رہے کہ ایف ایٹ فٹ بال گراؤنڈ پر وکلاء نے قبضہ جما رکھا ہے اور جیو نیوز پر خبر چلنے کے بعد سوشل اور پرنٹ میڈیا نے معاملے کو اٹھایا جس پر چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے نوٹس لیتے ہوئے تین دن میں رپورٹ طلب کرلی ہے۔
ایف ایٹ گراؤنڈ کے ساتھ اسلام آباد کچہری ہے اور وکلاء کی جانب سے تجاوزات کے باعث گراؤنڈ میں کھیلوں کی سر گرمیاں معطل ہیں۔
فٹ بال کے میدان پر وکلاء نے قبضہ جما کر چیمبرز کی تعمیر شروع کر دی ہے اور سی ڈی اے بھی وکلاء کی غیر قانونی تعمیر روکنے سے قاصر ہے۔
ایف 8 وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کا پوش رہائشی سیکٹر ہےجہاں سی ڈی اے نے نجی ٹیلی کام کی پارکنگ سے میدان کو آزاد کرایا تو اس سے متصل ضلعی عدالتوں میں بیٹھے وکلاء نے یہاں گاڑیاں پارک کرنا شروع کر دیں۔
بچوں اور والدین کے احتجاج پر میدان خالی کراتو لیا گیا لیکن اب وکلاء نے فٹ بال گراؤنڈ پرمستقل قبضے کی ٹھان لی ہے اور وہاں چیمبرز کی تعمیر شروع کردی گئی ہے۔
وکلاء کہتے ہیں کہ حکومت انہیں متبادل جگہ فراہم نہیں کرتی، ایسےمیں وہ کیا کریں ؟
دوسری جانب سی ڈی اے کا کہنا ہے کہ فٹ بال گراؤنڈ واگزار کرانے کے لیے جلد کارروائی کی جائےگی۔