پاکستان
Time 10 فروری ، 2018

امریکا ہمیں بتائے کہ اس کا کیا منصوبہ، کیا اسٹریٹجی ہے؟ بلاول


واشنگٹن: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سوال کیا ہے کہ امریکا ہمیں بتائے کہ اس کا کیا منصوبہ، کیا اسٹریٹجی ہے؟ کیا امریکا ہمیشہ افغانستان میں رہے گا؟

واشنگٹن میں پریس کانفرنس کے دوران بلاول بھٹو زرداری نے پاک-امریکا تعلقات میں تناؤ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'افغانستان پُرامن ہوگا تو پاکستان پُرامن ہوگا، اپنی کوتاہیوں کو چھپانے کے لیے الزام تراشی نہ کی جائے'۔

انہوں نے پاک-امریکا تعلقات میں بہتری کے لیے بیٹھ کر بات کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ 'دہشت گردی اور انتہا پسندی عالمی مسئلہ ہے، ہمیں مل کر انتہا پسندی اور دہشت گردی کو ختم کرنا ہوگا'۔

ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ 'یہ ایک طویل مدتی جنگ ہے  اور موجودہ صورتحال بہت خطرناک ہے'۔

بلاول نے کہا کہ 'دہشت گردی اور انتہا پسندی کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے، امریکا کے اسکولوں میں بھی دہشت گردی کے واقعات ہوتے ہیں'۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے مزید کہا کہ '4 سال سے پاکستان کا کوئی وزیر خارجہ نہیں تھا، جس کی وجہ سے دنیا کے سامنے اپنا مؤقف موثر انداز میں پیش نہیں ہوسکا'۔

بلاول بھٹو زرداری نے واشنگٹن میں امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن اور ان کی اہلیہ سے بھی ملاقات کی۔











دورے کے دوران بلاول کی دنیا کے 100 بااثر افراد میں شامل سسٹر روز میری سے بھی ملاقات ہوئی۔


'آئندہ انتخابات پیپلز پارٹی تنہا لڑے گی'

پریس کانفرنس کے دوران بلاول نے کہا کہ 'آئندہ انتخابات پیپلز پارٹی تنہا لڑے گی تاہم الیکشن کے بعد اتحاد کی بات ہو سکتی ہے'۔

 بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ 'دیگر سیاسی جماعتوں کے مقابلے میں ہمارے نظریات واضح اور پالیسی مختلف ہیں'۔

ساتھ انہوں نے سیاسی جماعتوں کو مشورہ دیا کہ 'ایک دوسرے پر تنقید نہ کریں، اس سے ملکی مفادات کو نقصان پہنچتا ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'سندھ حکومت نے اپنے وسائل سے کراچی میں انڈر پاس اور سڑکیں بنائیں لہذا وفاق کو بھی چاہیے کہ وہ کراچی پر توجہ دے جبکہ مشرف دور میں کراچی کو خصوصی پیکج دیا جاتا تھا'۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ 'سندھ میں اغوا برائے تاوان، قتل اور بھتہ خوری کے واقعات میں کمی آئی ہے، لیکن ہمیں پولیس میں اصلاحات اور طویل مدتی اقدامات کی ضرورت ہے'۔

مزید خبریں :