Time 11 مارچ ، 2018
پاکستان

(ن) لیگ اور اتحادیوں نے چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے نام فائنل کر لیے، حاصل بزنجو


اسلام آباد: نیشنل پارٹی کے رہنما حاصل بزنجو نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) اور اتحادی جماعتوں نے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے لیے نام فائنل کر لیے ہیں۔

اسلام آباد میں نواز شریف کی زیر صدارت ہونے والے مسلم لیگ (ن) اور اتحادی جماعتوں کے اجلاس میں چیئرمین و ڈپٹی چیرمین سینیٹ کے حوالے سے مشاورتی اجلاس منعقد ہوا۔

اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حاصل بزنجو کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) اور اتحادیوں کے لیے چیئرمین سینیٹ کے لیے اب بھی رضا ربانی پہلی ترجیح ہیں۔

حاصل بزنجو نے کہا کہ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے لیے نام فائنل کر لیے ہیں لیکن رضا ربانی کے معاملے پر پیپلز پارٹی کو اب بھی وقت دے رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر رات تک پیپلز پارٹی کی جانب سے رضا ربانی کو چیئرمین سینیٹ کے لیے نامزد نہیں کیا گیا تو کل صبح نواز شریف مسلم لیگ (ن) اور اتحادیوں کے نامزد امیدواروں کا اعلان کر دیں گے۔

ایک صحافی نے پوچھا کہ کیا (ن) لیگ کے امیدوار آپ ہوں گے جس پر حاصل بزنجو نے مسکراتے ہوئے کہا کہ آپ مسکان سے اندازہ لگا لیں۔

مسلم لیگ (ن) کا اجلاس

قبل ازیں اسلام آباد میں چوہدری منیر کی رہائش گاہ پر مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کا اجلاس بھی ہوا جس میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، خواجہ سعد رفیق، پرویز رشید، آصف کرمانی، طارق فضل چوہدری، بیرسٹر ظفراللہ اور دیگر نے شرکت کی۔ 

اجلاس میں چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے لیے امیدواروں کے ناموں پر غور کیا گیا۔

مسلم لیگ (ن) رہنما سینیٹر مشاہداللہ خان کا کہنا ہے کہ رضا ربانی امیدوار نہ ہوئے تو چیئرمین سینیٹ ہماری جماعت سے ہوگا جبکہ ڈپٹی چیئرمین اتحادی جماعتوں سے لیں گے۔

گزشتہ روز مسلم لیگ (ن) کی جانب سے نواز شریف کی زیر صدارت ہونے والے اتحادی جماعتوں کے اجلاس میں بھی چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے ناموں پر مشاورت کی گئی تھی۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں بلوچستان کے آزاد امیدواروں سے رابطہ ہی نہیں کیا گیا جبکہ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے امیدواروں کی نامزدگی کے حوالے سے نواز شریف کو اختیار دینےکی تجویز پیش کی۔

محمود اچکزئی کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی رضا ربانی کو نامزد نہیں کرتی تو مسلم لیگ (ن) سینیٹ میں سب سے بڑی جماعت ہے اس لئے چیئرمین سینیٹ بھی حکمراں جماعت کا ہونا چاہیے۔ 

ذرائع کا کہنا ہے کہ محمود اچکزئی نے نواز شریف سے کہا کہ ہم پہلے بھی کہہ چکے کہ آپ جو فیصلہ کریں گے ہمیں قبول ہو گا جبکہ حاصل بزنجو نے بھی محمود اچکزئی کی تجویز کی تائید کی۔

محمود اچکزئی کی تجویز پر نواز شریف کا کہنا تھا کہ میں جو بات کرتا ہوں اس سے پیچھے نہیں ہٹتا، اتحادیوں کے سامنے بات کریں گے تاکہ کسی کو اعتراض نہ ہو۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں شریک ایک رہنما نے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے امیدوار کے حوالے سے بلاول بھٹو اور آصف زرداری کی متضاد خواہشات کا بھی ذکر کیا۔

ذرائع کا بتانا ہے نواز شریف کا کہنا تھا کہ اگر پیپلز پارٹی چیئرمین سینیٹ کے لیے رضا ربانی کو نامزد کرتی ہے تو مجھے قبول ہو گا لیکن اگر پیپلز پارٹی نے رضا ربانی کو نامزد نہ کیا تو ہم اپنے امیدواروں کا اعلان کریں گے۔

ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں نے اجلاس کے دوران ڈپٹی چیئرمین کا عہدہ اتحادی جماعتوں کو دینے کی تجویز پیش کی جبکہ امیر مقام نے تجویز پیش کی کہ اگر رضا ربانی چیئرمین کے امیدوار نامزد ہوتے ہیں تو ڈپٹی چئیرمین خیبر پختونخوا سے (ن) لیگ کا ہونا چاہیے۔

ذرائع کا یہ بھی بتانا ہے کہ رضا ربانی کے متفقہ امیدوار نہ ہونے پر چیئرمین سینیٹ (ن) لیگ سے نامزد کیے جانے کا امکان ہے جبکہ مسلم لیگ (ن) کے امیدوار کو جماعت اسلامی اور ایم کیو ایم کے ووٹ ملنے کی بھی امید ہے۔

خیال رہے کہ نئے چیئرمین سینیٹ کے لیے انتخاب 12 مارچ کو ہو گا جس میں تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی اپنے اپنے امیدوار لانے کے لیے سر توڑ کوششیں کر رہی ہیں جبکہ عمران خان نے چیئرمین سینیٹ کے لیے بلوچستان سے نامزد ہونے والے امیدوار کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا ہے۔


مزید خبریں :