16 مارچ ، 2018
سوات میں دھڑ جڑے بچوں کی پیدائش کے بعد والدین علاج کے لیے پریشان ہیں اور ایک سے دوسرے اسپتال میں چکر لگا رہے ہیں۔
ڈاکٹروں نے علاج کی نوید تو سنائی لیکن غریب والدین بیرون ملک مہنگا علاج کرانے سے قاصر ہیں۔
سوات کے شہر مینگورہ کے نواحی علاقے کوکارئی میں پولیس کانسٹیبل فضل کرم کے گھر جڑواں بچوں کی پیدائش ہو ئی جن کے دھڑ جڑے ہوئے ہیں۔
بچوں کوابتدائی طور پر نجی اسپتال میں داخل کرایا گیا، تاہم ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ بچوں کی جان بچانے کے لیے فوری طور پر سرجری کی ضرورت ہے جو بیرون ملک ہی ممکن ہے۔
چائلڈ اسپیشلسٹ ڈاکٹر نعیم اللہ کہتے ہیں کہ 2 لاکھ بچوں میں سے ایک بچہ ایسے ہی پیدا ہوتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ان بچوں کی سرجری سنگاپور اور برطانیہ میں ممکن ہے اور سرجری میں کئے گھنٹے یا دن لگ سکتے ہیں۔
بچوں کے والد فضل کرم کی آنکھوں سے بے بسی جھلکتی ہوئی دکھائی دیتی ہے، وہ اپنے پھولوں جیسے بچوں کا علاج کروانا چاہتے ہیں۔
فضل کرم نے حکومت سے بھی اپیل کی ہے کہ ان کے بچوں کے علاج میں ان کی مدد کی جائے۔
ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ کامیاب سرجری کے بعد یہ بچے بھی خوشگوار زندگی گزار سکتے ہیں۔