پاکستان
Time 13 اپریل ، 2018

یہ تحقیقات نہیں کیں نیلسن اور نیسکول سے پہلے اپارٹمنٹس کا مالک کون تھا، واجد ضیاء

پاناما کیس کی تحقیقات کیلئے بنائی جانیوالی جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء۔ فوٹو:فائل

اسلام آباد: شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس میں جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء نے کہا کہ ' یہ تحقیقات نہیں کیں کہ نیلسن اور نیسکول سے پہلے ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کا مالک کون تھا'۔

اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نیب کی جانب سے دائر ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت کی۔

آج کی سماعت کے دوران لاہور میں موسم کی خرابی کے باعث سابق وزیراعظم نواز شریف اور مریم نواز اسلام آباد نہ پہنچ پائے جب کہ ان کے وکلا کی جانب سے آج کے لئے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست کی گئی جسے عدالت نے منظور کرلیا۔

ریفرنس میں نامزد ملزم مریم نواز اور کیپٹن (ر) محمد صفدر کے وکیل امجد پرویز  نے جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء پر جرح کی۔ 

جرح کے دوران واجد ضیاء نے کہا کہ ایون فیلڈ پراپرٹیز پر 17 جنوری 2017 کو لارنس ریڈلے نے سلمان اکرم راجہ کو خط لکھا جب کہ لارنس ریڈلے کا پتہ، فون نمبر، فیکس نمبر اور ای میل بھی موجود ہے۔

واجد ضیاء نے کہا کہ جے آئی ٹی نے فیصلہ کیا تھا کہ لارنس ریڈلے کو شامل تفتیش نہ کیا جائے تاہم یہ بات درست نہیں کہ ریڈلے کو اس لیے شامل تفتیش نہ کیا کہ شریف خاندان بے گناہ ثابت نہ ہو جائے۔

جے آئی ٹی سربراہ نے کہا کہ یہ بات درست ہے کہ فلیٹس کمپنیز کے نام پر خریدے گئے اور آف شور کمپنیز کے نام فلیٹس خریدنے کا مقصد اصل خریدار کی شناخت چھپانا تھا۔

مزید خبریں :