31 مئی ، 2018
لاہور: سابق بیوروکریٹ ناصر محمود کھوسہ نے نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کا عہدہ سنبھالنے سے معذرت کرلی۔
نمائندہ جیو نیوز سے خصوصی گفتگو میں ناصر محمود کھوسہ کا کہنا تھا کہ ان کی نامزدگی واپس لےکر انہیں میڈیا میں متنازع بنا دیا گیا۔
ناصر محمودکھوسہ نے کہا کہ ان کے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈا کیا گیا، اگر اس منصب کے لیے ان کا نام تجویز کرنے سے پہلے مشورہ کرلیا جاتا تو بہتر ہوتا۔
سابق چیف سیکریٹری کا کہنا تھا کہ حالیہ پیدا ہونے والےحالات کے تناظر میں وہ نگراں وزیراعلیٰ کاعہدہ نہیں سنبھال سکتے۔
ناصر محمود کھوسہ کا مزید کہنا تھا کہ شفاف انتخابات کے لیے نگراں وزیراعلیٰ کو سیاسی جماعتوں کا اعتماد حاصل ہونا چاہیے۔
ناصر محمود کھوسہ کی نامزدگی اور پھر 'یو ٹرن'
واضح رہے کہ گزشتہ روز پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پی ٹی آئی رہنما میاں محمود الرشید اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے درمیان نگراں وزیراعلیٰ کے لیے سابق بیوروکریٹ ناصر محمود کھوسہ کے نام پر اتفاق کیا گیا تھا جس کا باضابطہ اعلان بھی کیا گیا۔
تاہم بعدازاں بنی گالہ میں عمران خان کی زیر صدارت پی ٹی آئی کے کور گروپ کے اجلاس میں پارٹی کے مرکزی قائدین نے ناصر کھوسہ کے نام پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔
جس کے بعد پی ٹی آئی کی جانب سے پنجاب کے نگراں وزیراعلیٰ کے لیے نامزد ناصر کھوسہ کا نام واپس لینے کا فیصلہ کیا گیا، جس کی تصدیق میاں محمود الرشید کی جانب سے بھی کی گئی، جن کا کہنا تھا کہ مشاورت کے بعد نیا نام دیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی رہنماؤں کا مؤقف تھا کہ یہ نام تحریک انصاف کی پالیسی کے عین مطابق نہیں، کیونکہ ناصر محمود کھوسہ شریف برادران کے قریب رہے ہیں، وہ نہ صرف سابق وزیراعظم نواز شریف کے ساتھ کام کرچکے ہیں بلکہ بطور چیف سیکریٹری پنجاب بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ناصر محمود کھوسہ کی بطور نگراں وزیراعلیٰ پنجاب تعیناتی سے متعلق سمری محکمہ قانون نے گورنر ہاؤس بھجوا دی ہے اور ایک بار اگر سمری گورنر کو ارسال کردی جائے تو واپس نہیں ہوا کرتی۔