12 ستمبر ، 2018
اسلام آباد: احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت ان کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز کی وفات کے باعث کل (13 ستمبر) تک کے لیے ملتوی کردی۔
یاد رہے کہ کینسر کے مرض میں مبتلا بیگم کلثوم نواز طویل علالت کے بعد گزشتہ روز لندن کے اسپتال میں انتقال کر گئی تھیں۔
احتساب عدالت نمبر 2 کے جج محمد ارشد ملک نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف نیب ریفرنس پر سماعت کی۔
نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث عدالت میں پیش ہوئے اور آگاہ کیا کہ بدقسمتی سے سابق وزیراعظم کی اہلیہ بیگم کلثوم کا انتقال ہو گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'آج صبح معلوم ہوا کہ نواز شریف کو پیرول پر رہائی کے بعد لاہور لے جایا گیا ہے اور ان کی غیر حاضری میں عدالتی کارروائی چلانے کی ہدایات نہیں ملیں'۔
خواجہ حارث نے عدالت کو بتایا کہ 'وہ نواز شریف سے آج رابطہ کرکے ہدایات لینے کے بعد کل عدالت کو آگاہ کردیں گے'۔
احتساب عدالت کے جج نے کہا کہ 'جیل سے روبکار آئے تو پتہ چلے کہ اس میں کیا لکھا ہے'۔
جج ارشد ملک نے مزید کہا کہ 'کلثوم نواز قومی شخصیت تھیں، آج کارروائی چلانا مناسب نہیں'۔
اس موقع پر خواجہ حارث نے کہا کہ 'بیگم کلثوم نواز وینٹی لیٹر پر تھیں، جب نواز شریف وطن واپس آئے'۔
جس پر جج نے ریمارکس دیے کہ 'یہ باتیں قومی میڈیا میں بھی رپورٹ ہوئی ہیں'۔
اس کے ساتھ ہی احتساب عدالت نے العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت کل تک کے لیے ملتوی کردی۔
نیب ریفرنسز کا پس منظر
سپریم کورٹ کے پاناما کیس سے متعلق 28 جولائی 2017 کے فیصلے کی روشنی میں نیب نے شریف خاندان کے خلاف 3 ریفرنسز احتساب عدالت میں دائر کیے، جو ایون فیلڈ پراپرٹیز، العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسٹمنٹ سے متعلق ہیں۔
نیب کی جانب سے ایون فیلڈ پراپرٹیز (لندن فلیٹس) ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کے بیٹوں حسن اور حسین نواز، بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کو ملزم ٹھہرایا گیا تھا۔
اس کیس میں احتساب عدالت کی جانب سے نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کو سزا سنائی جاچکی ہے اور وہ اس وقت جیل میں ہیں۔
واضح رہے کہ ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف اور دیگر کی سزا معطلی اور بریت کی درخواستوں پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں بھی اپیلیں زیرِسماعت ہیں۔
دوسری جانب العزیزیہ اسٹیل ملز اور 15 آف شور کمپنیوں سے متعلق فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں نواز شریف اور ان کے دونوں بیٹوں حسن اور حسین نواز کو ملزم نامزد کیا گیا ہے، جو اس وقت زیرِ سماعت ہیں۔
نواز شریف کے صاحبزادے حسن اور حسین نواز اب تک احتساب عدالت کے روبرو پیش نہیں ہوئے جس پر عدالت انہیں مفرور قرار دے کر ان کا کیس الگ کرچکی ہے۔
نیب کی جانب سے احتساب عدالت میں تین ضمنی ریفرنسز بھی دائر کیے گئے، جن میں ایون فیلڈ پراپرٹیز ضمنی ریفرنس میں نواز شریف کو براہ راست ملزم قرار دیا گیا تھا جبکہ العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسٹمنٹ ضمنی ریفرنس میں نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر نامزد ہیں۔