Time 26 اکتوبر ، 2018
پاکستان

فواد چوہدری کا بیان: نوازشریف کے وکلاء کی احتساب عدالت سے نوٹس لینے کی استدعا


اسلام آباد:سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت کے دوران نواز شریف کے وکلاء نے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کی جانب سے سابق وزیراعظم کی گرفتاری اور سزا سے متعلق بیان کا معاملہ احتساب عدالت کے سامنے رکھ دیا۔

احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے نواز شریف کے خلاف نیب ریفرنس کی سماعت کی۔

سماعت کے دوران نواز شریف کے وکیل زبیر خالد ایڈووکیٹ نے احتساب عدالت کے روبرو کہا کہ 'ایک وزیر نے کہا کہ نواز شریف 100 فیصد گرفتار ہوں گے، کیس کا فیصلہ آنے والا ہے، پھر انہیں کیسے الہام ہوا کہ سزا ہوگی؟' 

زبیر خالد ایڈووکیٹ نے عدالت سے استدعا کی کہ 'وزیر اطلاعات کو نوٹس کرکے طلب کیا جائے، اگر بیان کا نوٹس نہ لیا گیا تو عدالت کی ساکھ کو نقصان پہنچے گا'۔

احتساب عدالت کے جج نے استفسار کیا کہ 'وزیر نے عمومی بات کی یا عدالت سے متعلق؟'

جج ارشد ملک نے مزید ریمارکس دیئے کہ 'قتل کے مقدمے میں ملزم کہہ رہےتھے کہ وہ بری ہوں گے، میں نے کہا ملزم جو مرضی کہیں فیصلہ عدالت نے کرنا ہے'۔

بعدازاں احتساب عدالت نے نواز شریف کے وکلاء کو درخواست دائر کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ دیکھتے ہیں کہ اس بیان کا کیا کرنا ہے۔

اس موقع پر سینئر وکیل خواجہ حارث نے بھی کہا کہ عدالت فواد چوہدری کے بیان کا نوٹس لے اور ان کے بیان کا ٹرانسکرپٹ بھی طلب کیا جائے۔

جس پر عدالت نے اخبار کے تراشے بھی درخواست کا حصہ بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ 'اگر فواد چوہدری کو نوٹس جاری کرنا پڑا تو عدالت کرے گی'۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز جیو نیوز کے پروگرام 'کیپیٹل ٹاک' میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے دعویٰ کیا تھا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف دوبارہ جیل جائیں گے اور 100 فیصد جائیں گے۔

 فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ ہل میٹل کیس کے حقائق سب کے سامنے ہیں، نواز شریف دبئی میں ایف زیڈ ای کپیٹل کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او)ہیں۔

مزید خبریں :