چین کے 'کوانٹم سیٹلائٹ' سے لی گئی 24.9 بلین پکسلز کی تصویر کی حقیقت سامنے آگئی

شنگھائی شہر کی تصویر

ان دنوں سوشل میڈیا اور مختلف ویب سائٹس پر ایک حیرت انگیز تصویر کا چرچا ہے، جس کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ یہ ایک چینی سیٹلائٹ سے کوانٹم ٹیکنالوجی کے ذریعے لی گئی 24.9 بلین پکسلز کی تصویر ہے۔

یہ وائرل تصویر 360 ڈگری کی 'برڈ آئی ویو' تصویر ہے اور اسے اس قدر زوم اِن کیا جا سکتا ہے کہ آپ سڑکوں پر چلنے والے لوگوں کی شکلیں اور گاڑیوں کی نمبر پلیٹوں پر درج باریک سے باریک تفصیلات بھی واضح پڑھ سکتے ہیں۔

اس تصویر کی خاص اور حیران کن بات یہ ہے کہ آپ جتنا بھی زوم اِن کریں آپ کو وہاں موجود چیزیں اور لوگ مزید واضح ہوتے چلے جائیں گے۔

آپ خود اسے اس لنک پر دیکھ سکتے ہیں۔

دی ٹائمز ناؤ سمیت کئی بڑی ویب سائٹس نے لکھا کہ یہ تصویر 'کوانٹم ٹیکنالوجی' کا شاہکار ہے جو کہ ایک چینی سیٹلائٹ میں نصب ہے۔

لیکن درحقیقت سیٹلائٹ اور کوانٹم ٹیکنالوجی جیسے الفاظ اس لیے استعمال کیے جا رہے ہیں تاکہ تصویر کو وائرل کیا جا سکے۔

ایک ٹوئٹر صارف نے تصویر کو سمجھے بغیر ٹوئٹ کیا کہ یہ سیٹلائٹ سے لی گئی ہے۔ تاہم تھوڑی تحقیق کے بعد جلد ہی اسے اپنی غلطی کا احساس ہوا اور اس نے دوبارہ ٹوئٹ کیا کہ یہ تصویر ایک اسٹوڈیو 'بگ پکسل ٹیکنالوجی کارپوریشن' نے بنائی اور اسے شنگھائی کے اورینٹل پرل ٹاور کی چھت سے لیا گیا جبکہ بگ پکسل کا کہنا ہے کہ یہ تصویر 195 گیگا پکسل کی ہے۔

تو اس حیران کن تصویر کی حقیت کیا ہے اور اس کے پیچھے کیا سائنس چھپی ہے؟

نہیں، یہ تصویر سیٹلائٹ سے نہیں لی گئی!

یہ شنگھائی شہر کی تصویر ہے اور اسے 'جنگکن ٹیکنالوجی'، جو کہ کلاؤڈ ڈیٹا پروسیسنگ اور تخلیقی فوٹوگرافی میں پیش پیش ہے، نے بنایا ہے۔

یہ تصویر مذکورہ کمپنی نے شنگھائی نیوز کی دعوت پر 2015 میں شنگھائی کے اورینٹل پرل ٹاور سے بنائی تھی۔

کمپنی کی ویب سائٹ کے مطابق یہ تصویر 195 ارب پکسلز کی ہے۔

شنگھائی شہر کی خوبصورتی کو واضح کرتی یہ تصویر ایشیا کی سب سے بڑی اور دنیا کی تیسری بڑی تصویر ہے۔

اس تصویر کو دنیا بھر میں خوب پذیرائی ملی اور صرف ایک سال میں 82 لاکھ مرتبہ اسے وزٹ کیا گیا۔

یہ بڑی پینوراما تصویر چھوٹی چھوٹی متعدد تصاویر کو جوڑ کر بنائی گئی ہے۔ اس تصویر کو بنانے میں کوئی سیٹلائٹ استعمال نہیں کیا گیا بلکہ یہ بہت ہی ہائی ریزولوشن کیمروں اور 'امیج اسٹچنگ (تصویر کو جوڑنے والی) ٹیکنالوجی کا شاہکار ہے۔

دلچسپ مگر پھر بھی پریشان کن

یہ تصویر بلاشبہ دلچسپ اور حیرت انگیز ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ پریشان کن بھی ہے کیونکہ جتنی تفصیلات اس تصویر میں ظاہر ہوتی ہیں، وہ نجی زندگی کی سیکیورٹی کے حوالے سے کئی سوالات کو جنم دیتی ہیں۔

عین ممکن ہے کہ اگر یہ ٹیکنالوجی غلط ہاتھوں میں جائے گی تو لوگوں کی پرائیویسی کو اس سے شدید خطرات لاحق ہوں گے کیونکہ کوئی بھی شخص کئی سو کلومیٹرز سے آپ کو واضح دیکھ سکے گا۔

مزید خبریں :