08 ستمبر ، 2019
کراچی سمیت سندھ بھر میں محرم الحرام کی مجالس اور جلوسوں کے لیے سخت سیکیورٹی پلان ترتیب دے دیا گیا ہے۔
محرم الحرام کے جلوس اور مجالس کی سیکیورٹی کے لئے کراچی سمیت سندھ بھر میں پاک فوج کی 52 کمپنیاں، رینجرز کے 7700 سے زائد اور پولیس کے 71 ہزار 400 سے زائد اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔
کراچی کی 342 سمیت صوبے بھر میں 2015 امام بارگاہیں ہیں، سندھ بھر میں 6288 ماتمی جلوس نکالے جا رہے ہیں جن میں سے 439 کو انتہائی حساس اور 1788 کو حساس قرار دیا گیا ہے۔
کراچی سمیت سندھ بھر میں 15971 مجالس ہوتی ہیں جن میں سے 1408 انتہائی حساس اور 5199 حساس ہیں۔
سندھ بھر میں موبائلوں پر گشت کرنے والی نفری کی تعداد 7044 جب کہ 52725 اسٹیٹک ہیں۔
صوبے بھر میں تعزیے کے 737 جلوس بھی نکالے جائیں گے جن میں سے 242 کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے۔
محرم الحرام کے جلوسوں کی حفاظت کے لیے 93 موبائل فون جیمرز بھی نصب کئے گئے ہیں۔
کراچی سمیت سندھ میں 484 فلیش پوائنٹس کی نشاندہی کی گئی ہے، سب سے زیادہ فلیش پوائنٹس کراچی میں ہیں جن کی تعداد 245 ہے۔
کراچی میں موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پر تین دن کیلئے لگادی گئی ہے جبکہ جلوسوں کے اطراف موبائل فون نیٹ ورک بند کرنے کی گزارش بھی کی گئی ہے۔
جلوس کے داخلی راستوں پر واک تھرو گیٹس نصب کیے گئے ہیں، بم ڈسپوزل اسکواڈ جلوس کے راستے کو سوئپ کرے گا۔
قانون نافذ کرنے والے اداروں، ایمبولینسز اور میڈیا وین کو خصوصی اسٹیکرز جاری کیے گئے ہیں۔
کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر سے سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے نظر رکھی جائی گی اور جلوس کی کوریج کے لیے موونگ سی سی ٹی وی وین بھی ہوں گی، کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی صورت میں آئیسولیشن آف سین جب کہ شرپسندوں کی گرفتاری کے لیے خصوصی ٹیمیں بھی تشکیل دی گئی ہیں۔