پاکستان
Time 05 نومبر ، 2019

سانحہ تیز گام: تحقیقاتی رپورٹ پر ایکشن، ڈی ایس ملتان سمیت 6 افسران معطل

گزشتہ ماہ کراچی سے راولپنڈی جانے والی تیزگام ایکسپریس میں آگ لگنے سے 75 افراد جاں بحق جب کہ متعدد زخمی ہوئے تھے— فوٹو اے ایف پی

سانحہ تیزگام کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ چیئرمین ریلوے کوپیش کردی گئی۔

ترجمان ریلوے کے مطابق 31 اکتوبر کو پیش آنے والے سانحہ تیزگام کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ کی روشنی میں ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ ملتان عامر محمد داؤد پوتا سمیت کراچی اور سکھر ڈویژن کے 6 افراد کو معطل کردیا گیا ہے۔

ترجمان ریلوے نے بتایا کہ کراچی اور سکھر ڈویژن کے معطل ہونے والے افسران میں کراچی ڈویژن کے ڈویژنل کمرشل آفیسر جنید اسلم، سکھر ڈویژن کےاسسٹنٹ کمرشل آفیسر عابد قمر شیخ اور سکھر ڈویژن کے اسسٹنٹ کمرشل آفیسر ٹو راشد علی شامل ہیں۔

ان کے علاوہ کراچی ڈویژن کے اسسٹنٹ کمرشل آفیسر تھری احسان الحق، سکھر ریلوے پولیس کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ دلاور میمن اورکراچی ریلوے پولیس کے ڈی ایس پی حبیب اللہ خٹک کو بھی معطل کردیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ 31 اکتوبر کو کراچی سے راولپنڈی جانے والی تیزگام ایکسپریس کی تین بوگیوں میں ضلع رحیم یار خان کی تحصیل لیاقت پور کے قریب مبینہ طور پر گیس سیلنڈر پھٹنے سے آگ لگ گئی تھی جس کے نتیجے میں 75 افراد جاں بحق اور 40 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

سانحہ تیز گام سے متعلق پاکستان ریلوے پولیس نے ابتدائی تحقیقات مکمل کرلی ہیں جس میں حادثے کی بنیادی وجہ گیس سیلنڈرکاپھٹنا قرار دیا گیا ہے۔

ترجمان پاکستان ریلوے کے مطابق متاثرہ ٹرین کے گارڈ محمد سعید کی مدعیت میں نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ بھی درج کرلیا گیا ہے۔


مزید خبریں :