دنیا
Time 07 نومبر ، 2019

کرتارپور راہداری: سدھو پاکستان آنے کیلئے بھارتی حکومت کی اجازت کے منتظر

 کرتارپورراہدری افتتاحی تقریب میں شرکت کےاجازت نامےمیں تاخیران کے اقدامات میں رکاوٹ بن رہاہے،سدھو،فوٹو:فائل

بھارتی سیاسی و سماجی رہنما اور سابق کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو 9 نومبر کو کرتارپور راہداری کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیے پاکستان آنے کو تیار ہیں تاہم بھارت کی جانب سے انہیں اجازت دینے میں تاخیری حربے آزمائے جارہے ہیں۔

پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر فیصل جاوید سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے نوجوت سنگھ سدھو نے کرتارپور راہداری کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی حامی بھرتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر میں بسنے والے کروڑوں سکھ اپنی مقدس دھرتی کی زیارت کے لیے بے تاب ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بابا گرونانک کے 550 ویں جنم دن پر دربار کا افتتاح تاریخی موقع ہے جس کے لیے وہ حکومت پاکستان خصوصاً وزیراعظم عمران خان کے شکرگزار ہیں۔

دوسری جانب بھارتی سیاسی جماعت کانگریس کےرکن نوجوت سنگھ سدھو نے کرتارپور راہداری کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیے بھارتی وزیرخارجہ ایس جے شنکر کو خط لکھ دیا ہےجس میں سدھو کا کہنا ہے کہ متعدد یادہانیوں کے باوجود آپ نے مجھے جواب نہیں دیا اور نہ ہی حکومت کی جانب سے مجھے اجازت دی گئی ہے۔

سدھو کا کہنا ہے کہ کرتارپورراہدری کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے اجازت نامے میں تاخیر ان کی راہ میں رکاوٹ بن رہاہے۔

بھارتی ریاست پنجاب کے رکن اسمبلی کا کہنا ہے کہ وہ حلفیہ کہتےہیں کہ حکومت شرکت کی اجازت دینے سے منع کردے تو وہ قانون کی پاسداری کرنے والے شہری کا ثبوت دیتے ہوئے پاکستان نہیں جائیں گے اور اگر ان کے تیسرے خط کا بھی حکومت نے جواب نہیں دیاتو وہ دیگر لاکھوں سکھ یاتریوں کی طرح پاکستان چلے جائیں گے۔

بھارتی میڈیا نے وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار کا ایک بیان شائع کیا ہے جس میں انہوں نے سدھو کے معاملے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ’وہ جو چاہیں کرسکتے ہیں۔ میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہ یہ ایک بڑا موقع ہے اور ہم کرتارپور جانے کے حوالے سے کسی ایک شخص کی درخواست پر فوکس نہیں کرسکتے۔‘

دوسری جانب پاکستان کے دفتر خارجہ نے تصدیق کی ہے کہ نوجوت سنگھ سدھو کو پہلے ہی پاکستانی ویزا جاری کیا جاچکا ہے۔

واضح رہے کہ گذشتہ ماہ وزیراعظم عمران خان کی خصوصی ہدایت پر سینیٹر فیصل جاوید نے سابق بھارتی کرکٹر و سیاست دان نوجوت سنگھ سدھو سے رابطہ کرکے انہیں 9 نومبر کو منعقد ہونے والی افتتاحی تقریب میں شرکت کی باضابطہ دعوت دی تھی۔

گذشتہ سال کرتارپور راہداری کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب میں سابق کرکٹر اور کانگریس رہنما نوجوت سدھو وزیراعظم عمران خان کی دعوت پر پاکستان آئے تھے جس کے بعد انہیں بھارت میں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔

وزیراعظم عمران خان کرتارپورراہداری کا باضابطہ افتتاح 9 نومبر کو سکھوں کے مذہبی پیشوا بابا گرونانک کے 550 ویں جنم دن کے موقع پر کریں  گے جس میں بھارت سمیت دنیا بھر سے سکھ یاتری شریک ہوں گے۔

مزید خبریں :