20 جنوری ، 2020
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر پرویز رشید کا کہنا ہے کہ قبر میں سکون اس کے لیے ہے جس نے لوگوں سے روٹی کا نوالہ نہيں چھینا ، لوگوں کے منہ سے روٹی کا نوالہ چھیننے والے کے لیے قبر کاعذاب ہے۔
چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں ملک میں آٹے کے بحران کا معاملہ بھی زیر بحث آیا۔
قائد ایوان سینیٹر شبلی فراز کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کا اٹھایا گیا مسئلہ قومی نوعیت کا ہے، اس پر ضرور بات ہونی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں نے وزیر فوڈ سیکیورٹی (خسرو بختیار) کو پیغام بھجوایا ہے کہ وہ ایوان میں تشریف لائیں۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سینیٹ میں قائد حزب اختلاف سینیٹر راجہ ظفر الحق کا کہنا تھا کہ آٹا بہت زیادہ مہنگا ہوگیا ہے اور آٹے کی قیمت 70 روپے فی کلو پر پہنچ گئی ہے۔
راجہ ظفرالحق کا کہنا تھا کہ ہر شخص آٹے کے بحران سے متاثر ہے، لوگ منہگائی کی وجہ سے جھولیاں اٹھاکرحکومت کو بددعا دے رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ خدا جانے کن وجوہات پر ایک صاحب کو گندم برآمد کرنے کی اجازت دی گئی ،اب اسی شخص کو دوبارہ گندم درآمد کرنے کی اجازت ملی ہے، ہم جاننا چاہتے ہیں کہ ایک شخص اور طبقے کو منافع دینے کے لیے ایسا کیوں کیا گیا؟
سینیٹر پرویز رشید نے وزیراعظم عمران خان پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ آپ تو کہتے ہیں سکون قبر میں ہے ، سکون اس کے لیے ہے جس نے لوگوں سے روٹی کا نوالہ نہيں چھینا ، لوگوں کے منہ سے روٹی کا نوالہ چھیننے والے کے لیے قبر کاعذاب ہے۔
پرویز رشید کا کہنا تھا کہ چند دوستوں کی جیبوں کو ڈالر سے بھرنے کے لیے گندم کی اسمگلنگ بھی ہوئی اورایکسپورٹ بھی، آج جوروٹی ہم 17 روپے میں خریدیں گے وہ دنیا کو 6 روپے کی بیچی گئی۔
ان کا مزید کہنا تھاکہ آٹے کے ساتھ چینی بھی مہنگی ہوئی ہے اور منافع اورڈالرز اُس نے کمائے جس کے جہاز میں آپ سفر کرتے ہیں اور جو آپ کا کچن چلاتے ہیں۔
خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے گذشتہ دنوں ایک تقریب سے خطاب میں کہا تھا کہ ہم بچپن میں پڑھتے تھے کہ اس کے بعد وہ ہنسی خوشی زندگی گزارنے لگے جب کہ یہ کہانیوں میں ہوتا ہے، اصل زندگی میں ایسا نہیں ،جو سکون کی زندگی ہے وہ صرف قبر میں ہی ہوتی ہے۔
جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق نے وفاقی وزیر شیخ رشید پر شاعرانہ تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ۔۔۔۔
ایک وزیر نے وزارت کا سہارا لے کر
عوام کی غربت کا اڑایا ہے مذاق
سراج الحق نے کہا کہ ایک وزیر کہتے ہیں کہ نومبر دسمبر میں لوگ روٹی زیادہ کھاتے ہیں، نومبر دسمبر پہلی بار تو نہيں آیا ہر سال آتا ہے ، پہلے تو کبھی آٹےکابحران نہیں ہوا۔
چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے آٹے کے بحران پر متعلقہ وزیر کو کل طلب کرتے ہوئے چاروں صوبائی چیف سیکرٹریز اور فوڈ سیکیورٹی کمیٹی سے بھی رپورٹ طلب کرلی، جب کہ آٹے بحران سے متعلق سینیٹ میں کل بھی بحث جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ ملک بھر میں آٹے کا بحران شدت اختیار کر چکا ہے اور کراچی، حیدرآباد اور لاہور سمیت مختلف شہروں میں فی کلو آٹے کی قیمت 70 روپے تک پہنچ گئی ہے۔
وزیر اعظم عمران خان نے آٹے کی قیمت میں اضافے کا نوٹس لیا ہے اور آٹے کے بحران سے نمٹنے کیلئے گرینڈ آپریشن کی ہدایت کی ہے جب کہ حکومت نے 3 لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔