29 جنوری ، 2020
سندھ حکومت نے انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس کی تقرری کے معاملے پر گورنر عمران اسماعیل سے مشاورت نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ وزیراعلیٰ اور گورنر کے درمیان آئی جی کے معاملے پر رابطہ نہیں ہوا، سندھ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ گورنر سے مشاورت نہیں کی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ آئی جی کی تقرری صوبائی اور وفاقی حکومت کے درمیان معاملہ ہے، گورنر صاحب کا بیان ریکارڈ پر ہے کہ آئی جی کا انتخاب وزیراعلیٰ کا اختیار ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر برائے قانون مرتضٰی وہاب نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان سے وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کی27 جنوری کو ہونے والی ملاقات میں آئی جی سندھ کے لیے 5 ناموں پر مشاور ت ہوئی تھی اور ایک نام فائنل ہوگیا تھا۔
ان کا کہنا ہے کہ 24گھنٹوں میں آئی جی کے نام کا نوٹیفکیشن جاری کرنےکا یقین دلایا گیا مگر گزشتہ روز کابینہ اجلاس کے بعد معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان کا بیان آنا کہ معاملہ مؤخر ہوگیا، حیرت انگیز تھا۔
مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ وفاق نے آئی جی کے نام کی منظوری مؤخر کیے جانے پر باقاعدہ آگاہ نہیں کیا، سندھ کی آئینی حکومت ہے، آئی جی کی تقرری میں گورنر کا کردار نہیں، سندھ حکومت کوئی ایسی چیز نہیں مانگ رہی جو کسی اور صوبے میں نہ ہو۔
ترجمان سندھ حکومت کے مطابق ماضی میں خیبر پختونخوا (کے پی کے) میں 5 آئی جیز 15 ماہ میں تبدیل کیے گئے اور پنجاب میں بھی 5 آئی جی تبدیل کیے گئے، کسی نے کچھ نہیں کہا۔
وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر قانون کا کہنا تھا کہ پنجاب سے وفاق کو 3 نام گئے اور وفاق نے اسی روز 26 نومبر کو نوٹیفکیشن جاری کردیا جبکہ ہماری مشاورت ایک ماہ سے چل رہی ہے مگر وہ مکمل نہیں ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے ہمیشہ 2 نہیں ایک پاکستان کی بات کی ہے، جیسے پنجاب اور کے پی کے حکومت کو ٹریٹ کیا جاتا ہے، ہمیں بھی ایسے ہی کیا جائے۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں سندھ کابینہ نے آئی جی سندھ پولیس کلیم امام کو عہدے سے ہٹاکر ان کی خدمات وفاق کے سپرد کرنے کی منظوری دی تھی۔
صوبائی حکومت کی جانب سے وفاق کو 5 نام نئے آئی جی کے لیے بھیجے گئے تھے تاہم وفاقی حکومت نے آئی جی سندھ کا تبادلہ وفاقی کابینہ کی منظوری سے مشروط کیا تھا۔
گذشتہ روز وفاقی کابینہ نے آئی جی سندھ کے تبادلے کی منظوری مؤخر کرتے ہوئے معاملہ گورنر اور وزیراعلیٰ سندھ کے سپرد کردیاتھا۔
وزیراعظم عمران خان کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کابینہ اجلاس کے بعد بریفنگ میں بتایا تھا کہ وزیراعظم نے آئی جی کے تبادلے پر گورنر کو وزيراعلیٰ سندھ سے مشاورت کا حکم دیا ہے اور آئی جی سندھ کے لیے نئے نام طلب کرلیے ہیں۔
گذشتہ روز وزیر اعظم اور وزیراعلیٰ سندھ کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا تھا جس میں ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا تھا کہ ہم جو نام دے چکے ہیں انہی میں سے کسی کو آئی جی لگایا جائے، اب کوئی اور نام نہیں دیں گے۔