20 فروری ، 2020
وزیراعظم عمران خان نے چینی صدر شی جن پنگ سے ٹیلی فونک رابطہ کرکے کورونا وائرس سے چین میں ہونے والی ہلاکتوں پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستانی عوام اور حکومت مشکل کی اس گھڑی میں چین کے ساتھ کھڑے ہیں جبکہ چینی صدر نے چین میں موجود پاکستانی طلبہ کا بھرپور خیال رکھنے کی یقین دہانی کرائی۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے چین کے صدر شی جن پنگ کو ٹیلیفون کیا اور کورونا وائرس سے پیدا ہونے والی صورتحال کے تناظر میں چین کی قیادت اورعوام کے ساتھ پاکستان کی طرف سے مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔
وزیر اعظم نے کورونا وائرس سے ہونے والے قیمتی جانی نقصان پر چین کے صدر کے ساتھ دلی تعزیت کا اظہار کیا اور کورونا وائرس کی روک تھام اور اس پر قابو پانے کے لیے چین کی طرف سے کی جانے والی انتھک کوششوں کو سراہا۔
انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے خاتمے کے لیے کی جانے والی کوششوں میں پاکستان کے عوام اور حکومت چین کے ساتھ کھڑے ہیں۔ اس بیماری کی روک تھام کے لیے چین کے بروقت مؤثر اور دور رس اقدامات کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم کیا گیا ہے۔
وزیراعظم نے کورونا وائرس سے بچاﺅ کے لیے چین کے عوام کی مدد کرنے کے لیے فیلڈ اسپتال اور ڈاکٹروں کی ٹیم چین بھجوانے کی پاکستان کی پیشکش کا بھی اعادہ کیا۔
وزیراعظم نے اس امر پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا کہ چینی قوم صدر شی جن پنگ کی بے مثال قیادت میں موجودہ صورتحال میں مضبوط اور فتح مند ہوکر ابھر کر سامنے آئے گی۔
وزیراعظم نے اس مشکل گھڑی میں پاکستانی شہریوں کی دیکھ بھال کے لیے چین کے پختہ عزم اور خصوصی انتظامات کو بھی سراہا۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ چین وہاں پاکستانی شہریوں اور طلبہ کی دیکھ بھال کے لیے بہترین ممکن اقدامات جاری رکھے گا۔
پاکستانی طلبہ کی حفاظت اور صحت کیلئے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی جائے گی، چینی صدر
چین کے صدر نے اس نازک وقت میں پاکستان کی طرف سے چین کی حمایت پراظہار تشکر کیا اور کہا کہ چین کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے مؤثر، بروقت اور بھرپور اقدامات کررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین کوویڈ۔19 کے خلاف جاری جنگ میں سرخرو ہو کر سامنے آئے گا۔
شی جن پنگ نے مزید کہا کہ چین پاکستانی طلبہ کے ساتھ اپنوں جیسا سلوک کر رہا ہے اور ان کی حفاظت، صحت اور بھلائی کے لیے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی جائے گی۔
چینی صدر نے پاکستان اور چین کے درمیان اقتصادی شراکت داری کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے چین کے عزم کا اظہار کیا اور کہا کہ ان تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے سی پیک اہم ثابت ہوگا۔
وزیر اعظم عمران خان اور چین کے صدر نے تذویراتی تعاون پر مبنی شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے اور نئے دور میں مشترکہ مستقبل کے لیے چین اور پاکستان کے عوام کے درمیان قریبی رابطے کو فروغ دینے کے لیے رابطے اور اعلیٰ سطح کے وفود کے دوروں کا سلسلہ جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
خیال رہے کہ چین میں کورونا وائرس سے اب تک 2118 افراد ہلاک اور 75 ہزار سے زائد افراد میں اس وائرس کی تشخیص ہوچکی ہے۔
سب سے زیادہ ہلاکتیں چین کے شہر ووہان میں ہوئی ہیں جسے مکمل طور پر سیل کردیا گیا ہے اور وہاں 500 کے قریب پاکستانی طلبہ بھی موجود ہیں۔