دنیا
Time 04 مارچ ، 2020

کورونا وائرس :سیاحت کے شعبے کو ماہانہ 47 ارب ڈالر نقصان کا خدشہ

کورونا وائرس نے اب دنیا کے 81 ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے،فوٹو:سوشل میڈیا

عالمی جریدے بلوم برگ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہےکہ کورونا وائرس کے باعث سیاحت کے شعبے کو 47 ارب ڈالر ماہانہ نقصان کا خدشہ ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ برس دسمبر میں چین سے پھیلنے والے کورونا وائرس نے اب دنیا کے 81 ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے اور وائرس سے اب تک 3 ہز ار 220 افراد ہلاک جب کہ 94 ہزار سے زائد اس سے متاثر ہوچکے ہیں۔

کورونا وائرس کے خوف نے  عالمی معیشت پر منفی اثرات مرتب کیے ہیں اور اس سے سب سے زیادہ متاثر سیاحت کی صنعت ہوئی ہے۔

مختلف ممالک نے کورونا سے سب سے زیادہ متاثرہ ہونے والے ممالک چین ،ایران، جنوبی کوریا اور اٹلی سے متعلق ٹریول ایڈوائزری جاری کی ہیں جن میں اپنے شہریوں کو ان  ممالک کے سفر سے گریز کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

کورونا وائرس پھیلنے کے خدشے کے پیش نظر سعودی عرب نے بھی عمرہ زائرین کے داخلے پر عارضی پابندی میں 31 مارچ تک  توسیع کردی ہے۔

بلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق سیاحوں نےکورونا وائرس کےسبب سفری منصوبے منسوخ کردیے ہیں جس کے باعث سیاحتی صنعت سے تعلق رکھنے والے شعبوں کو بڑے پیمانے پر مالی نقصان کا خدشہ ہے جوکہ امریکا میں 11 ستمبر 2001 کے حملے  اور 2003 میں  سارس وائرس پھیلنے کے بعد  سے اب تک کا سب سے  بڑا نقصان ہوگا۔

 گلوبل بزنس ٹریول ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے باعث سیاحت کے شعبے کو 47 ارب ڈالر ماہانہ نقصان ہوسکتا ہے۔

 2018 میں سیاحت کے شعبے کی کُل آمدن 1700 ارب ڈالر تھی

اقوام متحدہ کے ادارے  عالمی سیاحت تنظیم کے مطابق سال 2018 میں دنیا بھر میں سیاحت کے شعبے کی کُل آمدن 1700 ارب ڈالر تھی۔

رپورٹ کے مطابق سیاحت میں کمی سے 14 ممالک کو بڑے نقصان کا اندیشہ ہے،ان ممالک میں فلپائن، تھائی لینڈ، یونان، پرتگال،نیوزی لینڈ، ترکی ،مصر، ہانگ کانگ، میکسیکو ، آسٹریا، اسپین، اٹلی، ملائیشیا، اور چین شامل ہیں۔

پورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین میں 85 فیصد اور ہانگ کانگ میں 74 فیصد ہوٹل خالی ہیں جب کہ سنگاپور میں 49 فیصد ،جنوبی کوریا میں 34 اور تھائی لینڈ میں 31 فیصد ہوٹل خالی ہیں۔

 ائیرلائنز انڈسٹری کو 30 ارب ڈالرز نقصان کا خدشہ

 مسافر نہ ہونے کی وجہ سے ہزاروں فلائٹس منسوخ ہوچکی ہیں،فوٹو:فنانشل ٹائمز

 کورونا وائرس کے باعث معاشی بحران نے ائیرلائنز انڈسٹری کو بھی شدید مالی نقصان پہنچایا ہے اور مسافر نہ ہونے کی وجہ سے ہزاروں فلائٹس منسوخ ہوچکی ہیں جب کہ سیاحوں کی کمی سے یہ صنعت مزید نقصان کے خدشے سے دوچار ہے۔

انٹرنیشنل ائیر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کے مطابق کورونا وائرس نے دنیا بھر کی ائیرلائن انڈسٹری کو نائن الیون کے بعد پہنچنے والے نقصان سے بھی زیادہ نقصان پہنچایا ہے۔

رپورٹ کے مطابق رواں سال ائیرلائنز انڈسٹری کے نقصان کا تخمینہ 30 ارب ڈالرز لگایا جارہا ہے جب کہ نائن الیون کے بعد 2002 میں ائیرلائن انڈسٹری کو 19.6 ارب ڈالر خسارہ ہوا تھا۔ 

چین میں کئی ائیرلائنز نے مقامی پروازوں کے کرایوں میں حیرت انگیز کمی کی ہے اور یہ اس قدر کم ہیں کہ ان کی قیمت کافی کے ایک کپ کی قیمت کے برابر ہے۔

چینی ایوی ایشن اتھارٹی کے مطابق گزشتہ سال 25 جنوری سے 14 فروری تک نئے سال کی چھٹیوں میں روزانہ اوسطاً 4 لاکھ 70 ہزار مسافر چین آتے تھے لیکن اس سال 75 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔

مزید خبریں :