کورونا وائرس پر سارک سربراہ ویڈیو کانفرنس، عمران خان کی جگہ ظفر مرزا کی شرکت

جنوبی ایشیائی علاقائی تعاون تنظیم (سارک) کے رکن ممالک کے سربراہان مملکت کی کورونا وائرس سے متعلق ویڈیو کانفرنس ہوئی جس میں وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے پاکستان کی نمائندگی کی۔

کورونا وائرس سے متعلق سارک سربراہان کی  ویڈیو کانفرنس ہوئی جس میں علاقائی صورتحال پر غور کیا گیا۔

اجلاس میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی، افغان صدر اشرف غنی، مالدیب کے صدر  ابراہیم محمد صالح، بنگلادیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد، نیپال کے وزیراعظم کے پی شرما، سری لنکا کے صدر راجے پاکسا اور بھوٹان کے وزیراعظم لوٹے شیرنگ نے شرکت کی۔

پاکستان کی سربراہ کانفرنس میں وزیر مملکت کی سطح پر شرکت کی رضامندی

بھارت نے پاکستان سے کورونا وائرس سے متعلق سارک کانفرنس میں شرکت کی درخواست کی تھی— فوٹو: اسکرین گریب

بھارت نے پاکستان سے کورونا وائرس سے متعلق سارک کانفرنس میں شرکت کی درخواست کی تھی جس پر پاکستان نے وزیر مملکت کی سطح پر شرکت کی رضامندی ظاہر کی۔

پاکستان کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے سارک ویڈیو کانفرنس میں شرکت کی۔

ڈاکٹر ظفر مرزا نے کانفرنس سے ویڈیو خطاب میں رکن ممالک کو پاکستان کے اٹھائے اقدامات سے آگاہ کیا۔

انہوں نے بتایا کہ عالمی ادارہ صحت کی مدد سے اقدامات کیے جا رہے ہیں، فلائٹس کی ریگولیشن، قرنطینہ، آئسولیشن سہولتیں فراہم کر رہا ہے اورپاکستان کیسز کو کم ترین رکھنے کے لیے ہرممکن کوشش کر رہا ہے جبکہ عالمی دارہ صحت نے پاکستان کے اقدامات کو سراہاہے۔

سارک سیکرٹریٹ کو ڈیٹا تبادلے کا مینڈیٹ دیا جائے: ڈاکٹر ظفر مرزا

معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے سارک کانفرنس سے ویڈیو خطاب میں کہا کہ سارک سیکرٹریٹ کے ذریعے ڈیٹا تبادلےکے لیے ہیلتھ انفارمیشن کا ورکنگ گروپ بنایا جائے اور سیکرٹریٹ کو ڈیٹا تبادلے کا مینڈیٹ دیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ تیکنیکی مشاورت اور وسائل کے لیے ڈبلیو ایچ او سے رابطہ کیا جائے، سرحد پار کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے ڈبلیو ایچ او کی گائیڈ لائنز کے تحت سفر کرنے والوں کی اسکریننگ کی جائے جبکہ کوروناوائرس کی روک تھام کے لیے سارک میں اعداد وشمار کا تبادلہ بھی باقاعدگی سے کیا جائے۔

ڈاکٹر ظفر مرزا نے تجویز دی کہ خطےمیں عالمی ادارہ صحت کے طریقہ کار  پر عمل کیا جائے تاکہ بیماری پھیل نہ سکے جبکہ کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے چین کے تجربے سےرہنمائی لی جائے اور مناسب وقت پر سارک کے وزرائے صحت کا اجلاس بلایا جائے۔

مقبوضہ کشمیر میں 5 کورونا وائرس کے کیسز کا انکشاف

وزیراعظم عمران خان معاون خصوصی برائے صحت ظفر مرزا نے سارک رکن ممالک کی کورونا وائرس پر ویڈیو کانفرنس سے خطاب میں مقبوضہ کشمیر میں سامنے آنے والے کیسز پر بھی بات کی۔ 

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کو بلاتعطل طبی سہولیات فراہم کی جائیں، کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے اطلاعات کی ترسیل ناگزیر ہے۔

ظفر مرزا نے مطالبہ کیا کہ بھارت، مقبوضہ جموں و کشمیر میں مواصلاتی لاک ڈاؤن ختم کرے اور اطلاعات کی ترسیل پر پابندیاں اٹھائے۔

پاکستان کی خطے میں مسافروں کی اسکریننگ کے عمل کو ادارہ جاتی بنانے کی تجویز 

کورونا وائرس سے متعلق سارک کانفرنس سے متعلق دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ سے متعلق سارک ممالک کی ویڈیو کانفرنس کا انعقاد ہوا جس میں پاکستان کی نمائندگی ڈاکٹر ظفر مرزا نے کی۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ظفر مرزا نے پاکستان کی طرف سے وبا کے حوالے سے اب تک اقدامات اور رسپانس سے آگاہ کیا۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے شروع سے اقدامات کر رہا ہے اور اِن اقدامات کو عالمی ادارہ صحت نے بھی سراہا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان نے سارک سیکرٹریٹ کو وبا سے نمٹنے کے لیے پلیٹ فارم کے طور پر کام کرنے پر زور دیا اور خطے میں مسافروں کی اسکریننگ کے عمل کو ادارہ جاتی بنانے کی تجویز دی۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ پاکستان کا چین کے وائرس کی روک تھام کے مؤثر اقدامات سے سیکھنے کے لیے میکانزم اپنانے پرزور دیا جبکہ پاکستان نے سارک ممالک کے وزرائے  صحت کی جلد کانفرنس بلانے کی تجویز کو دہرایا۔

خیال رہے کہ بھارت میں کورونا وائرس کے باعث 2 افراد ہلاک ہوچکے ہیں اور 108 کیسز سامنے آئے ہیں جبکہ پاکستان میں اب تک کورونا وائرس کے 53 کیسز  کی تصدیق ہوئی ہے۔

سری لنکا میں 18، افغانستان میں 16، مالدیپ میں 13،  بنگلادیش میں 5، نیپال اور بھوٹان میں ایک ایک کیس سامنے آیا ہے۔

مزید خبریں :