پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن کا ضعیف نمازیوں کو گھر پر نماز پڑھنے کا مشورہ

 ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر کسی بھی قسم کی الرجی ہو تو نمازی اپنی ذاتی جائے نماز مسجد میں لائیں،فوٹو:فائل

 پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن (پیما) نے ضعیف العمر افراد سے درخواست کی ہے کہ وہ کورونا وائرس سے بچنے کے لیے احتیاطاً پنج وقتہ نمازیں گھروں میں ادا کریں جب کہ مساجد آنے والے افراد  وضو گھر سے کرکے تشریف لائیں۔

پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن سے وابستہ ماہرین صحت نے مساجد اور نمازیوں کو کورونا وائرس سے بچانے کے لیے گائیڈلائنز جاری کردی ہیں۔

پیماکے مطابق ضعیف اور بیمار افراد کو مساجد میں آنے سے گریز کرنا چاہیے جب کہ تمام نمازی حضرات کو چاہیے کہ وہ گھر سے وضو کر کے مسجد آئیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ نمازی حضرات سنت و نوافل گھر سے ہی ادا کر کے تشریف لائیں اور فرض نماز کی ادائیگی کی بعد بقیہ سنت و نوافل گھر واپس جا کر ادا کریں، مسجد میں لوگوں سے میل ملاپ کے وقت کو کم سے کم کریں اور  ایک دوسرے کے ساتھ ہاتھ ملانے یا گلے ملنے سے گریز کریں۔

پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن کے مطابق یہ رہنما اصول حالیہ طبی معلومات اور متعلقہ شعبے کے ماہرین سے مشورے کے بعد تیار کیے  گئے ہیں۔

پیما گائیڈ لائینز میں مزید کہا گیا ہےکہ نمازیوں، خصوصاً آئمہ حضرات کو باور کروانے کی ضرورت ہے کہ موجود صورتحال میں یہ تمام حفاظتی تدابیر اختیار کرنا واجب ہیں کیونکہ ایسا نہ کرنے سے دوسرے لوگوں کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے اور ہمارے دین میں کسی کی زندگی کو خطرے میں ڈالنا حرام کاموں میں سے ایک ہے۔

گائیڈ لائینز میں کہا گیا ہے کہ ایسے لوگ جنہیں دوسروں کی صحت کے پیش نظر مسجد میں جانے سے روکا جا رہا ہے انہیں اس بات کا یقین رکھنا چاہیے کہ چونکہ ان کی نیت دوسروں کی حفاظت کرنا ہے اس لیے اللہ ان کی اس نیت کے بدلے انہیں نماز کے اسی قدر ثواب سے نوازے گا جو مسجد میں باجماعت نماز کا ہے۔

 اجر کے بجائے گناہ کے مرتکب نہ ہو جائیں!

دوسری طرف اگر وہ جان بوجھ کر اس ضابطے کی خلاف ورزی کریں یا حقیقت کو چھپائیں گے تو کہیں وہ اجرکے بجائے گناہ کے مرتکب نہ ہو جائیں۔

پیما سے وابستہ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر کسی بھی قسم کی الرجی ہو تو نمازی اپنی ذاتی جائے نماز مسجد میں لائیں۔

گائیڈ لائنز میں کہا گیاکہ مساجد کی انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ مسجد میں صفائی ستھرائی کا خصوصی اہتمام کریں۔

فرش، دیواریں دھونے کے لیے فینائل یا اس طرح کے پانی ملے بلیچ کا استعمال مناسب ہوگا، نماز کی جگہوں پر قالین کے استعمال سے گریز کریں، کیونکہ یہ جراثیم کی پناہ گاہیں ہیں اور انہیں صاف کرنا بھی نہایت مشکل ہے۔

مساجد کی اچھی طرح صفائی کا اہتمام کیا جائے

اگر قالینوں کا ہٹانا ممکن نہ ہو تو مسجد کے خالی ہونے کے اوقات میں ان کی اچھی طرح سے صفائی کا اہتمام کریں، ایسے کسی بھی شخص کو جس میں بیماری کی علامات پائی جائیں، مسجد سے باہر جانے کی درخواست کریں یا اگر اسے مدد درکار ہو تو ڈاکٹر کے پاس لے جائیں۔

جس طرح اس بیماری سے محتاط رہنا ضروری ہے، اسی طرح یہ بھی ضروری ہے کہ دوسروں میں خوف و ہراس پھیلانے سے، یا سختی سے پیش آنے سے گریز کیا جائے۔

خیال رہے کہ پاکستان میں آج  131 افراد میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے جس کے بعد ملک بھر میں متاثرہ افراد کی تعداد 184 تک جاپہنچی ہے۔

مزید خبریں :