25 مارچ ، 2020
ملک کے چاروں صوبوں میں لاک ڈاؤن پر عملدرآمد جاری ہے اور اس دوران خلاف ورزی کرنے پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے شہریوں کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے۔
اسسٹنٹ کمشنر کوئٹہ کے مطابق حکومتی پابندیوں کی خلاف ورزی پر کارروائی جاری رہےگی، گزشتہ روز لاک ڈاون کی خلاف ورزی پر 150 سے زائد دکانیں سیل کی گئیں اور 27 افراد کو حراست میں لیا گیا تھا۔
دوسری جانب پنجاب میں بھی پولیس لاک ڈاؤن پر عملدرآمد یقینی بنانے کے لیے سرگرم ہے اور اس دوران رحیم یار خان میں غیرضروری طور پر گھروں سے نکلنے والے 100 افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔
ڈی پی او رحیم یار خان کا کہنا ہےکہ لوگوں کی نقل و حرکت پر پابندی ہے لہٰذا خلاف ورزی کی صورت میں دفعہ 144 کے تحت کارروائی ہوگی۔
گوجرانوالہ میں بھی لاک ڈاؤن کے دوسرے روز فیکٹریاں اور بازار بند ہیں جب کہ پولیس رینجرز کا شاہراہوں پر مشترکہ فلیگ مارچ جاری ہے۔
ڈپٹی کمشنر گوجرانوالہ کا کہنا تھا کہ شہریوں کو غیر ضروری گھروں سے نکلنے کی اجازت نہیں اور غیر ضروری نقل وحرکت روکنے کیلئے سختی کی جائے گی۔
دوسری جانب خیبرپختونخوا میں لاک ڈاؤن پر عملدآمد جاری ہے جہاں ہنزہ میں ڈبل سواری اور ایک محلے سے دوسرے محلے میں جانے پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔
ڈپٹی کمشنر ہنزہ نگر کے مطابق کورونا وائرس سے متاثرہ ضلع نگر کے 4گاؤں کو مکمل لاک ڈاؤن کردیا گیا، ساس ویلی اور نگر خاص کے داخلی راستوں پر جی بی اسکاوٹ کے 50 جوان تعینات ہیں، ساس ویلی اور نگر خاص کے مقامی لوگوں میں 14 افراد کورونا وائرس سے متاثر ہوئے ہیں۔
گلگت بلتستان میں بھی لاک ڈاؤن کے تیسرے روز پبلک ٹرانسپورٹ، مارکیٹیں، پیٹرول پمپس اور تمام بینک بند ہیں، لوگوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے اور خلاف ورزی پر گرفتار کیا جائے گا۔
ادھر سندھ حکومت نے صوبے میں لاک ڈاؤن کی منصوبہ بندی میں تبدیلی کی ہے جس کے بعد رات 8 بجے اسپتال اور میڈیکل اسٹورز کے علاوہ تمام جنرل اسٹورز اور کریانہ کی دکانیں بند ہوں گی۔