27 مارچ ، 2020
کورونا وائرس کا جیلوں میں پھیلاؤ روکنے کے لیے پنجاب حکومت نے 46 ہزار قیدیوں میں سے 20 ہزار کو رہائی دینے کا فیصلہ کرلیا۔
ذرائع محکمہ داخلہ کے مطابق جیل سپرنٹنڈنٹس نے 7 سال سے کم سزا کے قیدیوں کی ضمانت کے لیے عدالتوں سے رابطہ کرلیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ جیل سپرنٹنڈنٹس نے خصوصی ہدایات کی روشنی میں قیدیوں کی ضمانتوں کے لیے یہ قدم اٹھایا ہے اور 60 سال سے زائد عمر کے قیدی اور معمولی جرائم کے قیدیوں کی ضمانتیں دائر کی جا رہی ہیں۔
ذرائع کے مطابق 7 سے 25 برس سزا والے قیدیوں کی ضمانتوں پر رہائی کیس ٹو کیس بنیاد پر ہوگی جبکہ معمولی جرائم کے انڈر ٹرائل قیدیوں کو بھی ضمانتوں پر رہائی دی جا رہی ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں لاہور کی کیمپ جیل میں ایک قیدی میں بھی کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی تھی جس کے بعد سے وہ جیل اسپتال میں زیر علاج ہے۔
اس سے قبل پنجاب اور سندھ کی صوبائی حکومتوں نے کورونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر جیلوں میں قید معمولی جرائم میں ملوث قیدیوں کو رہا کرنے کا بھی فیصلہ کیا تھا۔
علاوہ ازیں اسلام آباد ہائی کورٹ کا انڈر ٹرائل قیدیوں کو رہا کرنے کا حکم سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا گیا ہے۔
انڈر ٹرائل قیدیوں کی رہائی کے حکم کے خلاف درخواست سپریم کورٹ میں سماعت کے لیے مقرر کردی گئی ہے جس پر چیف جسٹس، جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ 30 مارچ کو سماعت کرے گا۔
پانچ رکنی بینچ میں جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس مظہر عالم میاں خیل، جسٹس سجاد علی شاہ اور جسٹس قاضی محمد امین بھی شامل ہیں۔