03 اپریل ، 2020
پاکستان میں آج کورونا وائرس سے مزید 5 افراد جاں بحق ہوگئے جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 40 تک جاپہنچی ہے جب کہ مزید کیسز سامنے آنے کے بعد متاثرہ مریضوں کی مجموعی تعداد 2583 ہوگئی ہے۔
ملک میں آج کورونا وائرس سے 3 ہلاکتیں صوبہ سندھ اور 2 خیبرپختونخوا میں ہوئیں۔
سندھ کی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے تصدیق کی کہ صوبے میں مزید 3 افراد مہلک وائرس کا شکار بن گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں 2 مریض جاں بحق ہوئے جن کی عمریں 80 اور 60 سال تھیں اور یکم اپریل کو ان کے ٹیسٹ بھی مثبت آئے تھے جبکہ دونوں افراد میں وائرس مقامی طور پر منتقل ہوا۔
بعد ازاں صوبے میں کورونا وائرس سے حیدرآباد میں ایک اور ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ 54 سالہ مریض کو 3 اپریل کو ٹیسٹ مثبت آنے کی بعد زیر علاج رکھا گیا تھا تاہم وہ چل بسا۔
ان کا کہنا تھا کہ مریض نیورولوجیکل مسائل اور قوت مدافعت کم ہونے کی وجہ سے جانبر نہ ہوسکا۔
وزیر صحت کے مطابق صوبے میں اب تک مہلک وائرس کے باعث انتقال کرنے والوں کی تعداد 14 ہوگئی ہے۔
خیبرپختونخوا میں کورونا وائرس نے آج مزید 2 زندگیاں نگل لیں جس کی تصدیق صوبائی وزارت صحت نے بھی کی۔
صوبائی وزارت صحت کے مطابق سوات اور مانسہرہ کے رہائشی 65 اور 45 سالہ مریض مہلک وائرس کے باعث انتقال کرگئے جس کے بعد صوبے میں ہلاکتوں کی تعداد 11 ہوگئی ہے۔
آج سندھ اور کے پی میں ہونے والی 5 ہلاکتوں کے بعد ملک بھر میں جاں بحق افراد کی تعداد 40 تک جاپہنچی ہے۔
کورونا وائرس سے اب تک سندھ میں 14، پنجاب اور خیبرپختونخوا میں 11، 11 جبکہ گلگت بلتستان 3 اور بلوچستان میں ایک ہلاکت ہوئی ہے۔
ملک میں آج بروز جمعہ 184 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جن میں سے پنجاب میں 92، سندھ میں 42، خیبرپختونخوا میں 32 جبکہ اسلام آباد، گلگت بلتستان اور بلوچستان میں 6، 6 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
سندھ میں آج مزید 3 افراد مہلک وائرس کے باعث جاں بحق ہوگئے جس کے بعد صوبے میں ہلاکتوں کی تعداد 14 تک جاپہنچی ہے۔
صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو کا کہنا ہے کہ کراچی میں مزید 2 افراد مہلک وائرس کا شکار بنے جن کی عمریں 80 اور 60 سال تھیں۔
انہوں نے بتایا کہ جاں بحق دونوں مریضوں کے یکم اپریل کو کورونا وائرس کے ٹیسٹ بھی مثبت آئے تھے، دونوں افراد میں وائرس مقامی طور پر منتقل ہوا۔
بعد ازاں صوبائی وزیر صحت نے حیدر آباد میں بھی کورونا وائرس سے ہلاکت کی تصدیق کی۔
ان کا کہنا تھا کہ 54 سالہ مریض کو 3 اپریل کو ٹیسٹ مثبت آنے کی بعد زیر علاج رکھا گیا تھا تاہم وہ نیورولوجیکل مسائل اور قوت مدافعت کم ہونے کی وجہ سے جانبر نہ ہوسکا۔
سندھ کے محکمہ صحت کی سمری کے مطابق صوبے میں اب تک 42 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس کے بعد صوبے میں کیسز کی مجموعی تعداد 783 ہوگئی ہے۔
محکمہ صحت کے مطابق کراچی میں مزید 18، سکھر 8، حیدرآباد 14اور گھوٹکی میں 2 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
محکمہ صحت کے مطابق صرف کراچی میں کورونا وائرس کے کیسز کی کل تعداد 342 ہے۔
سندھ میں اب تک کورونا وائرس سے مجموعی طور پر 14 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جن میں سے 12 ہلاکتیں کراچی اور 2 حیدر آباد میں ہوئیں جب کہ صوبے بھر میں اب تک 65 افراد کورونا وائرس سے صحت یاب ہوچکے ہیں۔
آج بروز جمعہ اسلام آباد میں کورونا وائرس کےمزید 6 کیسز سامنے آئے ہیں جو سرکاری پورٹل پر رپورٹ کیے گئے۔
پورٹل کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں کیسز کی مجموعی تعداد 68 ہوگئی ہے۔
آج گلگت بلتستان میں کورونا وائرس کے مزید 6 کیسز سامنے آئے جس کے بعد علاقے میں کیسز کی مجموعی تعداد 193 ہوگئی ہے۔
مشیر اطلاعات گلگت بلتستان کے مطابق نئے کیسز استور، نگر اور گلگت سے سامنے آئے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ مہلک وائرس سے متاثرہ 9 مریض صحتیاب ہوچکے ہیں جبکہ 3 افراد وفات پاچکے ہیں۔
خیال رہےکہ گلگت بلتستان میں اب تک کورونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں میں وائرس کی تشخیص کرنے والے ڈاکٹر اسامہ بھی شامل ہیں۔
پنجاب میں آج کورونا وائرس کے مزید 92 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس کے بعد صوبے میں مجموعی کیسز کی تعداد 1012 ہوگئی ہے جس کی تصدیق صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کی جانب سے کی گئی ہے۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق رائے ونڈ قرنطینہ میں 224، ڈی جی خان میں 213 زائرین، ملتان میں 91 زائرین اور فیصل آباد قرنطینہ میں 5 زائرین کورونا وائرس میں مبتلا ہیں۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق صوبے بھر میں اب تک کورونا کے 6 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں۔
پنجاب میں اب تک کورونا وائرس سے ہونے والی 11 ہلاکتوں میں سے لاہور میں 5، راولپنڈی میں 4 جبکہ رحیم یار خان اور فیصل آباد میں ایک ایک ہلاکت ہوئی ہے۔
خیبر پختونخوا میں آج مزید 2 افراد کورونا وائرس کے باعث انتقال کرگئے جس کے بعد صوبے میں ہلاکتوں کی تعداد 11 ہوگئی ہے۔
صوبائی وزارت صحت کے مطابق سوات اور مانسہرہ کے رہائشی 65 اور 45 سالہ مریض مہلک وائرس کے باعث انتقال کرگئے۔
دوسری جانب صوبائی وزارت صحت کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 32 کیسز سامنے آئے ہیں جس کے بعد متاثرہ مریضوں کی تعداد 343 تک جا پہنچی ہے۔
صوبائی وزیر صحت کی جانب سے جاری سمری کے مطابق صوبے میں اب تک وائرس سے 30 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں۔
بلوچستان میں آج کورونا وائرس کے مزید 6 کیس رپورٹ ہوئے جس کے بعد صوبے میں متاثرین کی مجموعی تعداد 176 ہوگئی۔
صوبائی حکومت کے ترجمان لیاقت شاہوانی کے مطابق 9 ڈاکٹروں سمیت 38 افراد میں مقامی طور پر کورونا وائرس منتقل ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ صوبے میں اب تک کورونا وائرس سے ایک ہلاکت ہوئی جب کہ 19 افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔
آزاد کشمیر میں جمعے کو کوئی نیا کیس سامنے آیا۔ بدھ کے روز کورونا وائرس کے مزید 3 کیسز سامنے آئے تھے جس کے بعد کیسز کی مجموعی تعداد 9 ہوگئی تھی۔
واضح رہے کہ آزاد کشمیر میں بھی کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے 24 مارچ سے تین ہفتوں کے لیے لاک ڈاؤن ہے۔
پاکستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد میں مسلسل اضافے کے بعد ملک بھر میں 23 مارچ سے جاری لاک ڈاؤن میں 14 اپریل تک توسیع کردی گئی ہے۔ مزید پڑھیں۔۔
اس کے علاوہ صورتحال پر قابو پانے کے لیے پاکستان بھر میں فوج بھی تعینات ہے۔مزید پڑھیں۔۔
وزارت ریلوے نے 24 مارچ کی رات 12 بجے سے ملک بھر میں ٹرین آپریشن معطل کر رکھا ہے جو پہلے 31 مارچ تک بند رکھا گیا لیکن وفاقی حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن میں 14 اپریل کی توسیع تک ٹرین آپریشن بھی معطل رہے گا البتہ پی آئی اے کو جزوی طور پر انٹرنیشنل فلائٹ آپریشن کی اجازت دی گئی ہے۔ مزید پڑھیں۔۔
کراچی سمیت سندھ بھر میں لاک ڈاؤن میں 14 اپریل تک توسیع کردی گئی جبکہ تعلیمی ادارے بدستور 31 مئی تک بند رہیں گے۔ مزید پڑھیں۔۔
یاد رہے کہ سندھ اور پنجاب میں پہلے ہی باجماعت نمازوں پر پابندی عائد کی جاچکی ہے جب کہ جمعہ کے روز سندھ میں 12 سے 3 بجے تک مکمل لاک ڈاؤن کیا گیا۔ مزید پڑھیں۔۔
کورونا وائرس کے علاج سے متعلق ایک اور اچھی خبر یہ ہےکہ چین میں کورونا وائرس سے انتہائی بیمار 5 مریضوں کاعلاج پیسیو امیونائزیشن (Passive Immunization) کے طریقے سےکیا گیا جن میں سے 3 مریض صحت یابی کےبعدگھرچلےگئےجب کہ بقیہ 2 کی حالت بھی بہتر ہے۔ مزید پڑھیں۔۔
ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کراچی نے دعویٰ کیا ہے کہ کورونا وائرس مقامی حالات کے مطابق تبدیل ہورہا ہے۔ مزید پڑھیں۔۔
اقوام متحدہ نے دنیا بھر میں پھیلے کورونا وائرس کو جنگ عظیم دوئم کے بعد بدترین بحران قرار دیا ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے باعث دنیا کی موجودہ صورت حال جنگ عظیم دوئم کے بعد پیدا ہونے والی بدترین صورت حال کا منظر پیش کر رہی ہے۔ مزید پڑھیں۔۔
ملک کے جید علمائے کرام نے فتویٰ دیا ہے کہ وبا سے احتیاطی تدابیر کو اپنانا نبیﷺ کی سنّت ہے اور توبہ استغفار کے بغیر کورونا وائرس سے چھٹکارا ممکن نہیں۔
ملک بھر میں کورونا وائرس سے انتقال کرنے والوں کی نماز جنازہ اور تدفین میں صرف گھر کے چند ورثا کو جانے کی اجازت دی جارہی ہے جب کہ یہ اقدام وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے کیا جارہا ہے۔
اس کے علاوہ وائرس سے انتقال کرنے والوں کا غسل اور تدفین کرنے والوں کو ماسک، دستانے اور دیگر حفاظتی تدایبر اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
کراچی میں کورونا وائرس سے انتقال کرنے والوں کی تدفین کے لیے 5 قبرستان مقرر کردیے گئے ہیں۔ مزید پڑھیں۔۔